سیو اسٹوڈنٹس فیوچر (ایس ایس ایف) کی مرکزی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین ایس ایس ایف فضل یعقوب بلوچ نے کی۔ اجلاس میں مرکزی ذمہ داران بشمول وائس چیئرمین نعمان بلوچ، جنرل سیکریٹری قدیرشیخ، ڈپٹی جنرل سیکریٹری فیاض بلوچ، انفارمیشن سیکریٹری نعیم بلوچ اور فنانس سیکریٹری عبدالمجید نے شرکت کی۔
ایس ایس ایف کے ترجمان نعیم بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہاجلاس میں مختلف ایجنڈے زیر بحث رہے جن میں کرونا کی وجہ سے تعلیمی نظام پر پڑنے والے اثرات، نئے قارئین کے لیے تنظیم کی جانب سے باقاعدہ ایک سلیبس کی ترتیب، تنظیمی امور، تنظیمی کارکردگی، تنظیم میں داخلی تنقید کی اہمیت، کارکنان کی تربیت و نظریاتی پرورش اور آئندہ کا لائحہ عمل شامل تھے۔
ایجنڈوں پر گفتگو کرتے ہوئے کابینہ کے ممبران نے کہا کہ عالمی وباء کرونا نہ صرف خطے میں سماجی زندگی، کاروبار اور نجی زندگیوں پر اثر انداز ہوا ہے بلکہ تعلیمی نظام میں بھی بری طرح سے خلل کا باعث بنا ہے. انہوں نے کہا کہ ایسے موقع پر طلبہ کو چاہیے کہ صرف تعلیمی اداروں پر انحصار کرنے کی بجائے اپنے نصاب کو ذاتی مطالعہ کے سانچے میں لاکر اپنی مدد آپ کے تحت خود کو بہتر کرنے کی کوشش کریں کیونکہ تعلیمی اداروں کو طلبہ کے تعلیم سے زیادہ سرکاری حکم بجا لانے اور سرکار کو عالمی ٹرینڈ کا حصہ بننے کی فکر ہے۔
دوسرے ایجنڈے پر تبصرہ کرتے ہوئے ذمہ داران نے کہا کہ بلوچ طلبہ کی فکری اور نظریاتی حوالے سے پختگی کےلیے تعلیمی اداروں میں موجود نصاب ناکافی ہے اور طلبہ کو جنرل کتابیں پڑھنے کےلیے اکثر کتابوں اور مصنفین کے انتخاب میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے. اس صورت میں ہمیں اپنے طلبہ کے لیے مختلف دانشوروں، ادیبوں، مفکروں اور مورخین سے مل کر ایک جنرل نصاب ترتیب دینے کی اشد ضرورت ہے. جنہیں بلوچ طلبہ سیریز کے مطابق پڑھ کر نہ صرف نظریاتی اور فکری حوالے سے مضبوط ہونگے بلکہ اپنی تاریخ، اپنے ہیروز اور سب سے بڑھ کر اپنے آپ سے واقف ہونگے. اور اس سلیبس کا فائدہ یہ بھی ہوگا کہ طلبہ غیر ضروری اور تخریبی کتب میں وقت ضائع کرنے سے بچ جائینگے۔
تنظیمی امور اور کارکردگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف دیدہ اور نادیدہ قوتوں کی تنظیم کو کمزور کرنے کے حربوں اور کرونا جیسے وباء کے باوجود تنظیم اپنے کام بہتر طریقے سے سرانجام دے رہی ہے اور اپنی قیادت کی مخلص جدوجہد اور دن رات کی محنت و مشقت کی وجہ سے آج خضدار کے طلبہ ایس ایس ایف کو اپنی واحد نظریاتی مسکن تسلیم کررہے ہیں۔
تنظیم میں داخلی تنقید پر اظہار کرتے ہوئے ممبران نے کہا کہ کسی بھی ادارے میں بہتری لانے، اسکی اصلاح کرنے، جدت لانے اور ترقی کا واحد راز خود تنقید ہے جو ادارے اپنے کارکردگی کا خود تنقیدی جائزہ نہیں لیتے اپنے درمیان موجود تنقید کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں وہ وقت کے ساتھ زوال پزیر ہوکر ماند پڑجاتے ہیں۔
کارکنان کی تربیت اور نظریاتی پرورش کے ایجنڈے پر گفتگو کرتے ہوئے کابینہ ممبران نے کہا کہ اسٹڈی سرکلز کو فعال کرنا چاہیے جن سے کارکنان میں مطالعاتی شوق اجاگر کرنے، سوال کرنے اور وقت کی ضرورت سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔
آخری ایجنڈے پر بحث کرتے ہوئے ذمہ داران نے تنظیم کا آئندہ لائحہ عمل طے کیا۔ اس کے علاوہ موجودہ کرونا زدہ تعلیمی صورتحال، جامعات کی جاری داخلہ اعلانات، ڈائریکٹریٹ آف بلوچستان کے نوٹیفیکیشنز اور انٹرمیڈیٹ امتحانات کا جائزہ لیکر فیصلہ کیا گیا کہ ایس ایس ایف سالانہ کیریئر کائونسلنگ اور اسکالرشپ و جامعات کی داخلہ پالیسی پر ممبنی آگاہی سیشن جون کے مہینے میں منعقد کریگی۔ طلبہ کو ہمیشہ کی طرح مختلف شعبہ جات، جامعات، داخلہ پالیسی اورو اسکالرشپس کے حوالے سے تفصیلی معلومات فراہم کی جائیگی۔