رکن اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء علی وزیر پشاور میں آرمی پبلک اسکول سانحے کی چھٹی برسی کے مناسبت سے ہونے والی تقریب میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے کہ پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
زرائع کے مطابق علی وزیر کو اسلام آباد سے پشاور آتے ہوئے موٹر وے پولیس نے روک لیا تھا، تاہم بعد میں انہیں پشاور جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ لیکن بعد ازاں پشاور واپسی پر انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔
دریں اثناء پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے علی وزیر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک بہت جلد اس حوالے سے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریگی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر علی وزیر کی گرفتاری کا خبر اس وقت ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے۔
سابق سینیٹر بشریٰ گوہر نے جنوبی وزیرستان سے ممبر اسمبلی علی وزیر کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی وزیر کو فوراً رہا کیا جائے۔