کورونا وائرس کے کیسز میں عالمی سطح پر ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے – ڈبلیو ایچ او

111

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز میں ریکارڈ اضافے کی اطلاع دی اور بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 لاکھ 12 ہزار 326 کیسز سامنے آئے ہیں۔

میڈیا کے مطابق رپورٹ کے مطابق روزانہ کے کیسز کے حساب سے سب سے زیادہ اضافہ امریکا، برازیل اور بھارت سے سامنے آیا۔

اس سے قبل ایک روز میں سب سے زیادہ کیسز آنے کا ریکارڈ 28 جون کو سامنے آیا تھا جس میں ایک روز میں ایک لاکھ 89 ہزار 77 کیسز ریکارڈ یے گئے تھے جبکہ اموات ایک دن میں 5 ہزار تک مستحکم رہی۔

اعدادوشمار کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا ہے اور اب تک ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ سات ماہ میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد اس وائرس کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

بھارت میں ایک روز میں وائرس کے سب سے زیادہ 22 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ 442 اموات ہوئیں جس کی وجہ ملک کے مغربی اور جنوبی حصوں میں موسلادھار بارشوں کے دوران انفیکشن کے پھیلاؤ میں اضافہ بتایا گیا۔

مغربی ریاست مہاراشٹرا جہاں بھارت کا گنجان آباد مالیاتی دارالحکومت ممبئی شہر بھی ہے، میں سے زیادہ کیسز سامنے آئے اور یہاں گزشتہ روز وائرس کے 6 ہزار 364 تازہ ترین کیسز 198 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ کے روز بھارت تصدیق شدہ کیسز کی تعداد میں میں دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے جو گزشتہ روز کے کیسز کے بعد یہاں تعداد 6 لاکھ 40 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

واضح رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ کیسز امریکا میں ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر برازیل اور تیسرے پر روس ہے۔

ممبئی میں حکام نے مقامی افراد کو ساحل سے دور رہنے کی تلقین کی کیونکہ اگلے 48 گھنٹوں تک موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مون سون کی وجہ سے شہر کے بہت سارے حصوں میں عام طور پر پانی جمع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے وائرس کو روکنے کی کوشش میں مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ماہر امراض نے متنبہ کیا ہے کہ بھارت میں کیسز اپنی چوٹی کو چھونے سے اب بھی ہفتوں یا مہینوں دور ہوسکتے ہیں اور ملک کا پہلے ہی شدید دباؤ کا شکار صحت کا نظام مزید دباؤ میں آئے گا۔

دریں اثنا اسپین کے شمال مشرقی علاقے کاتالونیا خطے میں 2 لاکھ کے قریب آبادی والے علاقے میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ کسی کو بھی اس علاقے میں داخل ہونے یا یہاں سے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، 10 سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی ہوگی اور ریٹائرمنٹ گھروں کے دورے روک دیے جائیں گے۔

ایران میں ماسک کو لازمی قرار دینے کے اقدامات کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ جن لوگوں نے ماسک نہییں پہنے ہوں گے انہیں بند عوامی مقامات پر خدمات سے انکار کردیا جانا چاہیے۔

پورے لاطینی امریکا میں بھی کیس آسمان کی سطح کو چھو رہے ہیں۔

برازیل میں اب تک 15 لاکھ تصدیق شدہ انفیکشن اور 63 ہزار اموات ہوچکی ہیں جب کہ پیرو اور چلی میں بھی کیسز روس کے علاوہ یورپ کے کسی بھی حصے سے تجاوز کر گئے ہیں۔

اس کے باوجود برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں 50 فیصد گنجائش سے بارز اور ریستورانٹس کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ سیاحوں کو کوپاابانا ساحل سمندر کی طرف راغب کیا جا سکے۔

سعودی عرب میں بھی کیسز کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے اور مشرق وسطی میں بھی یہ وائرس پھیلتا جارہا ہے۔ افریقہ بھر کے ممالک مستقل طور پر بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود دوبارہ کھولنے کے منصوبے بنارہے ہیں۔