جنرل رازق کے قتل پر رائے قائم کرنے کی بجائے اس کی تحقیقات کرنی چاہیئے۔ اسلم بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق بلوچ آزادی پسند رہنما اور بلوچ لبریشن آرمی کے کمانڈر استاد اسلم بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر اپنے ایک تازہ ترین ٹویٹ میں حالیہ دنوں ہونے والے قندھار حملے کے حوالے سے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری جنگ کو کاروبار بنانے والے افغان یکجہتی اور افغانستان کے امن میں رکاوٹ ہیں۔
Elements that are hellbent to harvest a business out of war in Afghanistan are the real hurdles in Afghan unity and peace. 1/2
— Aslam Baloch (@Aslam_Baluch1) October 23, 2018
اسلم بلوچ نے مزید کہا کہ جنرل رازق کے قتل پرکسی بھی قسم کی رائے قائم کرنے کی بجائے امریکہ کو اس قتل کی سائنٹیفک تحقیقات کرکے افغانستان میں تسلسل سے جاری ایسے سازشوں کا خاتمہ کرنے میں موثر کردار ادا کرنا چاہئیے۔
یاد رہے اس سے قبل مختلف آزادی پسند بلوچ رہنماؤں نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر قندھار حملے کی مذمت کی تھی۔
Before jumping into conclusions regarding General Raziq’s tragic murder, a scientific investigation under direct US supervision should be conducted to root out such conspiracies from ever succeeding again. 2/2
— Aslam Baloch (@Aslam_Baluch1) October 23, 2018
واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو قندھار پولیس چیف عبدالرازق گورنر قندھار کے محافظ کے ہاتھوں قتل ہوئے تھے۔ اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر افغان خفیہ ایجنسی کے صوبائی چیف بھی ہلاک ہوگئے تھے جب کہ گورنر قندھار زخمی اور امریکی فوج کے کمانڈر بال بال بچ گئے تھے۔
قندھار حملے کی ذمہ داری طالبان شدت پسندوں نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ہدف نیٹو کمانڈر جنرل ملر و جنرل رازق تھے۔