ملتان میں بلوچ طلباء پر تشدد کیخلاف خضدار میں مظاہرہ

220

بلوچستان انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار کے طلباء کا ملتان واقعے کیخلاف ریلی و مظاہرہ

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع خضدار میں بلوچستان انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں طلباء پر تشدد کے واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی۔

مظاہرے میں شریک طلباء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر بلوچ طلباء کے حق میں نعرے درج تھے جبکہ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پنجاب میں بلوچ طلباء پر ظلم کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

واضح رہے گذشتہ دنوں بہاوالدین ذکریہ یونیورسٹی ملتان میں ڈنڈا بردار افراد نے یونیورسٹی ہاسٹل پر حملہ کرکے وہاں موجود بلوچ طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی تھی جبکہ حملے کے نتیجے میں کئی بلوچ طلباء زخمی ہوئے تھے۔

ایک طالبعلم کا دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بروز جمعہ ایک بلوچ طالبعلم اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے طالعبلم کے درمیان کسی بات پر جھگڑے کے ردعمل میں یونیورسٹی میں موجود تمام بلوچ طلباء کو ایک گروہ نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے ‘عمر ہال’ میں گھس کر ڈنڈا بردار گروہ نے ایک بلوچ طالبعلم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں طالبعلم کا ہاتھ ٹوٹ گیا اور سر پر گہرے چھوٹ لگے۔

طلباء نے الزام عائد کیا ہے ان پر تشدد کرنے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی اسٹوڈنٹ ونگ پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن ملوث ہے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اس حوالے جاری کردہ اپنے بیان میں بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے بلوچ طالب علموں پر خونی اور وحشیانہ تشدد کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ معمولی جھگڑے کو طول دے کر بلوچ طالب علموں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانا ملکی آئین و یونیورسٹی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتطامیہ اس واقعے کانوٹس لے کر بلوچ طالب علموں پر تشدد کرنے والے سیاسی پارٹی کے ونگ کے خلاف قانونی کاروائی کرے۔