ماما قدیر اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ سے ملنے جنیوا جائینگے

501

لاپتہ افراد کے کیس کو لیکر اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ سے ملنے جارہا ہوں – ماما قدیر

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے جد و جہد کرنے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چئیرمین ماما قدیر بلوچ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ و انسانی حقوق کی تنظیموں سے ملنے جینیواجارہے ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے سماجی رابطوں کے ویب سائیٹ ٹوئیٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ جبری گمشدگیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ سے ملنے جینیوا جائینگے۔

واضح رہے ماما قدیر بلوچ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ہے، انہوں نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے کوئٹہ سے کراچی اور اسلام آباد تک لانگ مارچ کی تھی۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے گزشتہ 10 سال سے کوئٹہ و کراچی پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم ہے جبکہ تنظیم کا دعویٰ ہے کہ بلوچستان سے چالیس ہزار افراد جبری طور پر لاپتہ ہے اور بیس ہزار کے قریب ان لاپتہ کیئے جانیوالے افراد کی مسخ شدہ لاشیں ملیں ہیں۔

بلوچستان کے قوم پرست حلقے الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ ان جبری گمشدگیوں میں پاکستانی فورسز و خفیہ ادارے ملوث ہیں۔