آواران کے علاقے کولواہ سے دوخواتین سمیت درجن سے زائد بزرگ و نوجوان فورسز ہاتھوں لاپتہ۔
آواران کے علاقے کولواہ و گرد و نواع میں آپریشن چھٹے روز بھی جاری رہا۔ تفصیلات کے مطابق آج پاکستانی فوج کا کولواہ کے علاقوں، جت، شپکول و گرد نواع میں زمینی آپریشن و آبادیوں کا محاصرہ جاری رہا، جبکہ پہاڑی علاقوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں کی پروازیں بھی بدستور جاری رہی۔ وسیع علاقے میں جاری آپریشن کے نقصانات اور فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ کیے جانے والے افراد کی تفصیل آنا شروع ہو گئی ہیں۔
گزشتہ روز پاکستانی فوج نے دو خواتین کو شپکول بازار سے پہاڑی کی جانب ایک آبادی سے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے، جنکے کے ساتھ خاندان کے تین بزرگ اور ایک کمسن نوجوان بھی شامل ہیں۔ اس آپریشن میں درجن سے زائد افراد جو فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہوئے ہیں انکی عمریں ستر سے 80 برس ہیں ،جبکہ کچھ کی عمریں پانچ سے لے کر بارہ سال تک بھی ہیں۔
اسکے علاوہ زعمران کے پہاڑی علاقوں میں اتوار کے روز جنگی جہاز اور جاسوس طیارے اڑان بھرتے رہے، جبکہ کیچ سے مقامی انتطامیہ کے ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی صورت پہ بتایا کہ بلیدہ ،زعمران و ایران کے ساتھ منسلک پہاڑی سلسلے پر بھی پاکستانی زمینی و فضائی فوج کا ایک بڑی آپریشن کی تیاری جاری ہے، ذرائع نے بتایا کہ بالگتر و پنجگور بھی فوج کے اس آپریشن کے نشانے پر ہو سکتے ہیں۔