ناروے میں بلوچ ایکٹوسٹس کی جانب سے مداخلت پر سابقہ آمر جنرل مشرف کا پروگرام ختم کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ناروے میں “ڈائیلاگ فار پیس” نامی ادارے نے سابقہ پاکستانی آمر جرنل پرویز مشرف کو مدعو کیا تھا ۔ یہ پروگرام ناروے کے دارلحکومت اوسلو میں ‘نوبل پیس سینٹر” نامی میوزیم میں منعقد ہوئی۔
اس پروگرام کے حوالے سے بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ براہمدغ بگٹی نے بھی ٹویٹر پیغامات کے زریعے احتجاج کیا تھا۔
We strongly protest inviting military dictator Musharraf for talking on peace. He is a war criminal not a peacemaker. @NobelPeaceOslo
— Brahumdagh Bugti (@BBugti) August 17, 2017
سابقہ فوجی آمر پرویز مشرف جب اسٹیج پر شرکاء کے سوالات سن رہے تھے تب ناروے میں مقیم بلوچ ایکٹوسٹس نے مائک ہاتھ میں لے کر انھیں “بلوچوں کے قاتل” پکارنا شروع کردیا۔ نعرے بازی نے ایک احتجاج کی شکل اختیار کرلی اور انتظامیہ کو مجبواََ اپنا پروگرام درمیان میں ہی ختم کرنا پڑا۔
دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح پروگرام میں شامل پاکستانی نا زیبا زبان استعمال کرتے ہیں اور بلوچ اکٹوسٹ کو زبردستی باہر نکالنے کی کوشش کرتے ہیں، مگران سب کے باوجود بلوچ ایکٹوسٹ پروگرام کو سبوتاژ کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
یاد رہے جنرل پرویز مشرف نے اپنے دورِ حکومت میں بلوچوں کا قتلِ عام کیا تھا۔