خضدار : بلوچ تحریک کےخلاف کام کرنے کی شرط پر نوجوانوں میں لیپ ٹاپ تقسیم

560

خضدار میں طالب علموں کے نام پر خفیہ اداروں کے اہلکار اپنے منظور نظر لوگوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کررہے ہیں ۔

دی بلوچستان پوسٹ خضدار کے نمائندے کے مطابق خضدار میں گذ شتہ روز لیپ ٹاپ تقسیم کئے گئے اور یہ لیپ ٹاپ بلوچستان حکومت کے نام پر خفیہ ادارے تقسیم کررہے ہیں۔

لیپ ٹاپ تقسیم پروگرام میں شامل ایک نوجوان نے نام نہ بتانے کی شرط پر دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ  جن نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دئیے گئے  اُنھیں یہ خصوصی ہدایت جاری کیا گیا کہ وہ سوشل میڈیا پر بلوچ قومی تحریک ، آزادی پسند تنظیموں اور رہنماؤں کے خلاف مہم چلائیں اور سرگرمیاں سرانجام دیں اور زیادہ تر خواتین کو لیپ ٹاپ دئیے گئے ہیں اور اُنھیں ایک خاص مقصد کے لئے لیپ ٹاپ دئیے گئے تاکہ وہ سوشل میڈیا پر سرگرم بلوچ نوجوانوں کا سراغ لگائیں کیونکہ ریاستی ادارے سوشل میڈیا پر بلوچ نوجوانوں کے بڑے پیمانے پر سرگرمیوں اور بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم کو بے نقاب کرنے اصل حقائق سے دنیا کو آگاہی دینے سے بے حد پریشان اور نالاں ہے۔

ٹی بی پی سے بات چیت کرتے ہوئے نوجوان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سرگرمیوں کو کاؤنٹر کرنے کے لئے ایک خصوصی سوشل میڈیا سیل تشکیل دئیے ہیں جسکی مانیٹرنگ باقاعدہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے خصوصی تربیت یافتہ آفیسران سرانجام دے رہے ہیں،

گذشتہ روز  یونیورسٹی میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا طلباء و طالبات کے نام پرخفیہ اداروں نے اپنے مقامی سوشل میڈیا ٹیم کے کارکنوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے، تقریب میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے نمائندوں آغا شکیل درانی، سردار نصراللہ ساسولی، زکریا محمدحسنی، فیاض زنگیجو،منیر مینگل، فدا قلندرانی،سردار حیات ساجدی سمیت دیگر نے شرکت کئے اور لیپ ٹاپ تقسیم کئے ان لوگوں کا خضدار کے سیاسی، سماجی اور تعلیمی حلقوں میں کوئی خاطر خواہ خدمات نہیں ہے بلکہ یہ گروہ طالب علموں ، پروفیسرز، اور دانشوروں کے ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر سماجی برائیوں میں ملوث ہے۔