براہمدغ کا موقف حقیقت پر مبنی ہے۔ ماسٹر سلیم، تاریخ سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ گلزار امام

945

 

دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق گذشتہ دن بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ براہمدغ بگٹی کے منتازعہ بیان جس میں انہوں نے 27 مارچ 1948 کو بلوچستان پر قبضے کے دن کے حیثیت سے ماننے سے انکار کیا تھا کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں اور مسلح تنظیموں کے کمانڈران اپنا ردعمل دیتے رہے۔ اس حوالے سے بلوچ ریپبلکن آرمی کے سینئر کمانڈر ماسٹر سلیم بلوچ نے اپنا موقف ظاھر کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ” ستائیس مارچ کے حوالے سے جو بحث میڈیا میں چل رہی ہے، اس کو مختلف قوتیں اپنی منشا کے مطابق پیش کررہی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ تاریخی حقائق سے صرف ہم بلوچ ہی نہیں بلکہ پوری دنیا واقف ہے کہ قلات کے علاوہ دیگر ریاستیں کسی نہ کسی حوالے سے خود ہی پاکستان میں شامل ہوئے، مگر قلات پر ریاست پاکستان نے حملہ کر کے قبضہ کیا تھا۔”

ماسٹر سلیم بلوچ نے مزید کہا کہ “تاریخی حقائق کو اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے استعمال کرنا کسی بھی حوالے سے درست عمل نہیں ہے اور نہ ہی ایسے تاریخی حقائق بدلا جا سکتا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا ہے کہ “براہمدغ بگٹی کی طرف سے سماجی رابطے کے ویب سائیٹ پر جاری پیغامات بلکل حقیقت پر مبنی ہیں۔”

 

دریں اثناء بلوچ ریپبلکن آرمی کے  کمانڈر گلزار امام نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ “کوئی بھی بلوچ رہنما آزادی کی جنگ سے دستبردار نہیں ہورہا۔ قلات ریاست، برٹش بلوچستان اور دیگر بلوچ علاقوں کی تاریخ کو جھٹلایا نہیں جاسکتا۔”

گلزار امام نے مزید کہا کہ ” ریاست قلات پر بزورِ قوت قبضہ اور دیگر چند علاقوں کی رضا مندی سے پاکستان میں شمولیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔”

انہوں نے مزید کہا  کہ” اس امر کو ایک متنازعہ ایشو بناکر آپس میں دست و گریباں ہونے سے بلوچ لیڈرشپ بداعتمادی کے سوا اور کچھ حاصل نہیں کرسکے گا۔”