کوئٹہ: میڈیکل طلباء کا کلاسز بندش کے خلاف احتجاج

103

کلاسز کی بندش سے تعلیمی سال ضائع ہونے کا خوف، طلباء نے کلاسز کی بحالی کا مطالبہ کردیا-

بلوچستان میڈیکل کالج کوئٹہ اساتذہ کے احتجاج کے باعث گذشتہ تین ماہ سے بند پڑا ہے طلباء نے گذشتہ روز کلاسز کی بندش و اساتذہ کے مطالبات پر حکومتی غیر سنجیدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دیا-

بی ایم سی کوئٹہ میں زیر تعلیم طلباء کا کہنا ہے کہ انکے اساتذہ گذشتہ تین ماہ سے احتجاج پر بیٹھے ہیں جبکہ حکومت انتظامیہ کے بے حسی اور اساتذہ کے احتجاج کے باعث طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کے دہانے پر ہے-اگلے ماہ آگست میں پھر سے میڈیکل کے ٹیسٹ آرہے ہیں لیکن طلباء جب کلاسز لینے سے محروم ہوں تو میڈیکل کی تیاری کیسے ممکن ہوگی-

گذشتہ روز کلاسوں کے بندش کے خلاف کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلباء کا کہنا تھا میڈیکل کالجز میں طلباہ پانچ سال میں ایم بی بی ایس مکمل کرتے ہیں لیکن ہمارے طلباء سات سال میں اپنا ایم بی بی ایس مکمل کرتے ہیں اب حکومت کی طرف سے اس قسم کی غیر سنجیدگی اور اس طرح وقت ضائع ہونے سے ہم دس سال میں بھی ایم بی بی ایس نہیں کر پائیں گے۔

آج طلباء نے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف کالج کے اندر ایک ریلی نکالی جبکہ طلباء نے احتجاجاً دھرنا بھی دیا-

طلباء کا مزید کہنا ہے کہ جو مطالبات دھرنے پر بیٹھے اساتذہ نے رکھے ہیں وہ جائز ہیں البتہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اساتذہ کے مطالبات پورے کریں اور کالج میں کلاسز کا جلد سے پھر آغاز کیا جائے بصورت دیگر طلباء اپنے حق کے لئے احتجاج میں مزید شدت لائینگے-