افغانستان میں زلزلہ: کنڑ میں 250 اموات، 500 زخمی

48

افغانستان کے صوبہ کنڑ کے محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حکام نے بتایا کہ گذشتہ رات زلزلے کی وجہ سے صوبے کے مختلف اضلاع میں 250 افراد جان سے گئے جب کہ 500 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

کابل میں طالبان انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ’ابتدائی معلومات کے مطابق صرف نورگل، چوکی، وٹپور، ماٹوگی اور چپہ درہ اضلاع میں تقریباً 250 اموات ہوئیں، جب کہ 500 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔

اتوار اور پیر کی درمیانی شب (پاکستانی وقت کے مطابق تقریباً 12.30 بجے) پاکستان اور افغانستان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کی شدت چھ ریکارڈ کی گئی تھی۔

پاکستان میں زلزلہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، اردگرد کے علاقوں اور خیبر پختونخوا کے کئی اضلاع میں محسوس کیا گیا۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات کے نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سینٹر نے اطلاع دی کہ زلزلہ رات 2 بج کر 18 منٹ پر آیا اور اس کا مرکز جنوب مشرقی افغانستان میں تھا۔

زلزلے کے جھٹکے کوہ ہندوکش میں سطح سے 15 کلومیٹر نیچے ریکارڈ کیے گئے۔

پشاور، مردان، مری اور ملحقہ علاقوں میں بھی شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے لوگ خوف و ہراس کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے۔ اسی طرح کی اطلاعات چکوال، ٹیکسلا، واہ کینٹ اور لاہور سے بھی موصول ہوئیں۔

تاہم پاکستان میں ابھی تک کسی بڑے نقصان یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

بعد ازاں زلزلہ پیماں مرکز نے اسلام آباد، راولپنڈی، چترال اور پشاور میں آفٹر شاکس کی اطلاعات بھی دیں۔

بعض اطلاعات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے انڈیا ے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

کابل انتظامیہ کے مطابق افغانستان میں زلزلہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا سے متصل مشرقی صوبے کنڑ میں سب سے زیادہ محسوس ہوا۔

کابل انتظامیہ کی رپورٹ کے مطابق صوبہ کنڑ میں چوکی کے یوہ گل اور نورگل کے مزار درہ جانے والی سڑکیں پہاڑی تودے گرنے کے باعث بند ہو گئی ہیں، جس سے امدادی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں۔

افغان حکام نے بتایا کہ متاثرین کی فوری امداد اور ریسکیو کارروائیوں کے لیے فضائی ذرائع سے بھی مدد فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

افغان حکام کا کہنا ہے کہ اموات اور زخمیوں کے یہ اعداد و شمار حتمی نہیں ہیں کیونکہ دور دراز علاقوں میں تاحال مقامی باشندوں کے ساتھ رابطے جاری ہیں اور امدادی ٹیمیں وہاں پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

بعض اطلاعات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے وقفے وقفے سے اب بھی محسوس ہو رہے ہیں۔