ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، یورپی پارلیمنٹ کے ارکان اور دیگر 11 رضاکار “فریڈم فلوٹیلا کولیشن” کے تحت اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف احتجاج اور انسانی امداد لے کر غزہ کی جانب روانہ ہوئے ہیں۔
“مدلین” نامی یہ امدادی کشتی 1 جون 2025 کو اٹلی کے شہر کاتانیا سے روانہ ہوئی اور اس وقت بحیرہ روم میں غزہ کی پٹی کی جانب پیش قدمی کررہی ہے۔
کشتی میں موجود امدادی سامان میں بچوں کا دودھ، پروٹین بارز، آٹا، چاول، ڈائپرز، طبی و حفظانِ صحت کی اشیاء، اور پانی صاف کرنے کے آلات شامل ہیں، رضاکاروں کا کہنا ہے کہ یہ مشن کسی ریاست یا گروہ کی حمایت میں نہیں بلکہ انسانیت کے لیے ہے۔
اس دوران اسرائیل نے اس کشتی کو روکنے کی کھلی دھمکیاں دی ہیں اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرن نے بیان دیا ہے کہ ہم مناسب وقت پر کارروائی کریں گے۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی فریڈم فلوٹیلا پر حملے ہو چکے ہیں، جن میں سب سے مشہور 2010 کا حملہ ہے جب “ماوی مرمرہ” نامی کشتی پر اسرائیلی کمانڈوز نے حملہ کیا تھا، جس میں کئی کارکن جانبحق ہوئے تھے۔
اسی طرح رواں سال 2 مئی 2025 کو “فریڈم فلوٹیلا کولیشن” کے تحت ایک اور امدادی کشتی پر بین الاقوامی پانیوں میں مالٹا کے قریب ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں کشتی میں آگ لگ گئی اور اس کے ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہوگئے۔
یے کشتی بھی غزہ کی جانب امداد لے کر روانہ ہوئی تھی اور اس میں مختلف ممالک کے رضاکار سوار تھے، حملے کے بعد کشتی نے ایمرجنسی سگنل جاری کیا، جس پر مالٹا کی نیوی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تمام افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔
اگرچہ اسرائیل نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، مگر “فریڈم فلوٹیلا کولیشن” نے الزام عائد کیا کہ حملہ اسرائیلی افواج کی جانب سے کیا گیا۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی سوشل میڈیا اطلاعات کے مطابق، حالیہ امدادی مشن پر یونان کے قریب اسرائیلی ڈرونز نے کشتی کا پیچھا کیا اور مبینہ طور پر عملے کو ہراساں کیا جس کی تھنبرگ اور دیگر رضاکاروں نے سخت مذمت کی ہے۔
کشتی “مدلین” اس وقت اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے اور توقع ہے کہ یہ 7 جون 2025 کو غزہ کے قریب پہنچے گی۔