کیچ: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ شخص کی لاش برآمد

163

بلوچستان کے ضلع کیچ میں ایک نوجوان کی تشدد زدہ لاش ملی ہے۔ جسکی کی شناخت واحد ولد صوالی کے نام سے ہوئی ہے، جو کیچ کے علاقے ناصر آباد کے رہائشی تھے۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستانی فورسز نے لاپتہ کیا اور بعد ازاں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا۔

واحد کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ پیشے کے اعتبار سے بیرون ملک مقیم تھے جہاں وہ محنت مزدوری کرتے تھے اور حال ہی میں متحدہ عرب امارات سے چھٹیاں گزارنے اپنے آبائی علاقے واپس آئے تھے، کہ 2 جون کو تربت کے سول اسپتال کے احاطے سے اغوا کیا گیا۔ دو دن بعد، 4 جون کو واحد کی لاش ایک ویران علاقے سے برآمد ہوئی۔

ان کے جسم پر سگریٹ سے جلائے جانے سمیت تشدد کے متعدد نشانات پائے گئے ہیں جبکہ ان کے ایک آنکھ کو پھوڑ کر چہرہ مسخ کردیا گیا تھا۔

قوم پرست اور انسانی حقوق کے اداروں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بلوچستان میں اسطرح کے واقعات کوئی نئی بات نہیں، اور یہ تسلسل سے جاری ہیں۔

ان تنظیموں کے مطابق، درجنوں نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے کے بعد یا تو طویل عرصے تک حراست میں رکھا جاتا ہے یا ان کی تشدد زدہ لاشیں ویران علاقوں سے برآمد ہوتی ہیں۔

حالیہ کچھ وقتوں سے بلوچستان میں جبری گمشدگی افراد کی لاشیں ملنے کے سلسلے میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ آواران، کیچ، قلات، مستونگ اور دیگر علاقوں میں رواں ہفتے درجنوں افراد کی لاشیں ملی ہے جو پہلے لاپتہ تھے۔