نوشکی: قلمکار عبدالغنی کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاج

121

منگل کے روز نوشکی پریس کلب کے سامنے غنی بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف ان کے اہلِ خانہ کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں خواتین، بچے اور نوجوان بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر جبری گمشدگی کے خلاف نعرے درج تھے۔

شرکاء نے غنی بلوچ کی فوری بازیابی کے لیے شدید نعرے بازی کی اور ریاستی جبر کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔

مظاہرین نے واضح الفاظ میں مطالبہ کیا کہ غنی بلوچ سمیت تمام جبری لاپتہ افراد کو فی الفور منظرِ عام پر لایا جائے اور تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔

یاد رہے کہ نوشکی سے تعلق رکھنے والے غنی بلوچ، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے سابق وائس چیئرمین، براہوئی زبان کے ایم فل کے طالب علم اور نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن ہیں ۔ جنہیں پاکستانی فورسز نے رواں سال 26 مئی کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے ۔