بلوچستان کے ضلع قلات میں پاکستانی فورسز کو پے در پے پانچ دھماکوں میں نشانہ بنانے کیساتھ گھات حملوں میں نشانہ بنایا گیا جن کے نتیجے میں متعدد اہلکاروں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ حکام نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
قلات کے علاقے منگچر میں ڈیم کے قریب پاکستانی فوج کو تین دھماکوں میں نشانہ بنایا گیا۔
اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز کا قافلہ علاقے میں پیش قدمی کررہا تھا کہ قافلے میں شامل گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا، بعدازاں فورسز کو سیکورٹی دینے والے عارضی مورچے میں موجود اہلکاروں کو دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جبکہ تیسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب فورسز اہلکار ایک جگہ جمع تھے۔
دھماکوں کے نتیجے میں آٹھ اہلکاروں کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ عسکری ذرائع نے دو اہلکاروں کی ہلاکت اور چار کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
دھماکوں کے بعد پاکستانی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی جہاں ایمبولنسز کی آمد و رفت دیکھنے میں آئی ہے۔
دریں اثناء قلات ہی میں شیخڑی سے متصل مورگند کے علاقے میں پاکستانی فورسز کو ایک اور شدید نوعیت کے حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع کےمطابق پاکستانی فورسز کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے پیدل اہلکاروں کو دھماکے میں نشانہ بنانے کے بعد فورسز کی گاڑی کو دوسرے دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں مذکورہ گاڑی تباہ ہوگئی جبکہ گاڑیوں و موٹر سائیکلوں پر مشتمل قافلے کو گھات لگائے مسلح افراد کی بڑی تعداد نے نشانہ بنایا۔
حملے میں بڑے پیمانے پر فورسز کو جانی نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں۔
تاحال کسی تنظیم ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم، بلوچستان میں پاکستانی فورسز پر اس نوعیت کے حملے ماضی میں آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے کیے جاتے رہے ہیں۔