زامران: پاکستانی فورسز پر گھات حملہ، 4 اہلکار ہلاک

301

بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز کے قافلوں کو مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں فورسز کو جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلح افراد نے زامران کے علاقے کنڈ کاپران میں گھات لگاکر پاکستانی فورسز کی گاڑیوں کو حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے کی زد میں دو گاڑیاں آئی جس کے نتیجے میں چار اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

مذکورہ علاقے میں مسلسل فوجی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں دیکھنے میں آئی ہے تاہم حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

بلوچستان میں آزادی پسند تنظیموں کے حملوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ اسلام آباد میں قائم “پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پیس سٹڈیز” (PIPS) اور “پاکستان سینٹر فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز” (PICSS) کی جاری کردہ رپورٹس کے مطابق رواں سال مئی کے مہینے کے دوران پاکستان میں مسلح حملوں میں اضافہ دیکھا گیا جہاں سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ بلوچستان رہا۔

دوسری جانب بلوچ آزادی پسند تنظیموں کے حملوں پر رپورٹس مرتب کرنے والی سگار میڈیا گروپ کے مطابق مئی 2025 کے دوران صرف بلوچ لبریشن آرمی نے 111 سے زائد کارروائیاں کیں جن میں پاکستانی فوج کے 120 اہلکار ہلاک اور 53 سے زائد زخمی ہوئے۔

سگار میڈیا بلوچ آزادی پسندوں کے دعوؤں اور مقامی میڈیا سے موصول ہونے والے رپورٹس پر اپنی اعداد شمار شائع کرتی ہے۔

سگار میڈیا کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے ضلع قلات، پنجگور، کیچ، اور کوئٹہ وہ علاقے تھے جہاں بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے سب سے زیادہ کارروائیاں کی گئی۔

گذشتہ ہفتے بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے گھنٹوں تک سوراب شہر کا کنٹرول سنبھالنے سمیت مستونگ میں ایک تھانے اور مرکزی شاہراہ کے کنٹرول کو سنبھالنے کی کاروائیاں دیکھنے میں آئی۔ اسی نوعیت کی ایک کاروائی اس سے قبل قلات کے شہر منگچر میں پیش آئی جہاں بلوچ لبریشن آرمی کے سینکڑوں جنگجوؤں نے شہر کا کنٹرول سنھبال لیا تھا۔