کوئٹہ: پاکستانی فورسز نے چھاپہ مارکر آٹھویں جماعت کے طالب علم کو لاپتہ کردیا

224

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پاکستانی فورسز نے گھر پر چھاپہ مارکر طالبعلم، ایمل اورنگزیب، کو اہلِ خانہ کے سامنے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا، جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہیں۔ واقعے کی اطلاع متاثرہ خاندان اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے دی ہے۔

عینی شاہدین اور اہلِ خانہ کے مطابق، کم از کم چھ گاڑیوں میں سوار فورسز اہلکار کوئٹہ کے رہائشی علاقے میں واقع مکان میں داخل ہوئے، گھر کی چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور اہلِ خانہ کے ساتھ بدسلوکی و تشدد کا مظاہرہ کرتے ہوئے طالبعلم ایمل کو زبردستی گھسیٹ کر اپنے ہمراہ لے گئے۔

ایمل اورنگزیب آٹھویں جماعت کا طالبعلم ہے اور معروف کمسن انسانی حقوق کے کارکن فاطمہ بلوچ کا بڑا بھائی ہے، جو جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت حراستوں اور ریاستی جبر کے خلاف سرگرم عمل ہیں۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ کئی دہائیوں سے انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ بلوچستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہزاروں شہریوں کے لاپتہ ہونے کی رپورٹس سامنے آ چکی ہیں۔

کل رات کے واقعہ کے حوالے سے سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ لڑکا محض ایک کمسن ہے، جس کا جرم صرف یہ ہے کہ اس کی بہن نے ریاستی ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔