پنجگور: جبری گمشدگیوں کے خلاف فورسز کیمپ کے سامنے دھرنا

111

پنجگور پاکستانی فورسز کے ہاتھوں نوجوان جنگیان بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف لواحقین نے پروم میں فرنٹیئر کور “ایف سی” کیمپ کے سامنے احتجاجی دھرنا دے دیا ہے۔

مظاہرین نوجوان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اہلخانہ کے مطابق 26 مئی کو پنجگور کے علاقے پروم میں پاکستانی فورسز نے ایک سرچ آپریشن کے دوران جنگیان بلوچ سمیت پانچ افراد کو حراست میں لیا تھا، بعد ازاں چار افراد کو رہا کردیا گیا، تاہم جنگیان بلوچ تاحال لاپتہ ہیں۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ جنگیان بلوچ کو حراست کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بغیر کسی قانونی کارروائی کے فورسز اپنے ساتھ لے گئے۔

ان کا مؤقف ہے کہ جنگیان بے گناہ ہے اور اس کے خلاف کوئی مقدمہ یا الزام موجود نہیں۔

احتجاج کرنے والے اہل خانہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنگیان بلوچ کو فوری طور پر منظرِ عام پر نہیں لایا گیا تو وہ نہ صرف ایف سی کیمپ بلکہ مرکزی شاہراہ پر بھی دھرنا دیں گے، اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ان کے پیارے کی بازیابی عمل میں نہیں آتی۔