نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا گیا کہ جب بھی بلوچوں کی جانب سے اپنے اوپر ہونے والے ظلم و جبر کے خلاف روڑوں پر نکلے ہیں تو ریاستی اختیار دار اداروں کی جانب سے بجائے مذاکرات کرنے کے ان پُر امن مظاہرین پر تشدد و طاقت کا استعمال کرکےسپوتاز کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ پولیس نےانتظامیہ کی مدد سے پُر امن مظاہرین پر دھاوا بول کر تشدد کرکے بی وائی سی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر شرکاء کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام منتقل کرنا، لواحقین پر تشدد کرنا اور لاشوں کو اپنے تحویل میں لینا انتہائی بزدلانہ حرکت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی تشددانہ واقعہ کے خلاف بلوچستان کے دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کو تشدد کے ذریعے سبوتاژ کرنے کی پالیسی ریاست اور ان کے اداروں کیلئے نیک شگونی نہیں ہے۔ ریاستی طاقت، پیکا ایکٹ سمیت تمام حربے ناکام ہوں گے جبکہ ریاستی متشددانہ اور دہشتگردانہ واقعات لاوا بن کر پھوٹیں گے، پھر ان کو طاقت اور قوت سے کوئی نہیں روک سکتا۔
ترجمان نے کہا کہ ہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ ریاستی دہشت گردی کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے جو بھی فیصلہ اور اقدام اٹھائی جائے گی نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی ان کی حمایت کرکے بھرپور ساتھ دے گی۔