تربت میں بلوچ اسکالر اللہ داد بلوچ کا قتل بلوچ نسل کشی کے تسلسل کا حصہ ہے۔ بی وائی سی

73

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ گذشتہ شب گمشاد ہوٹل، تربت میں بلوچ اسکالر اللہ داد بلوچ کو ریاستی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ اللہ داد بلوچ جیسے پڑھے لکھے نوجوانوں کا قتل، بلوچ سماج کے قابلِ فخر ذہنوں کا قتل ہے۔ ریاستی خفیہ اداروں نے ایک منظم منصوبے کے تحت انہیں نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہاکہ تربت سمیت پورے مکران میں گذشتہ چند مہینوں کے دوران متعدد افراد کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا، جن میں جبری گمشدگی کے شکار افراد بھی شامل تھے۔ ماورائے عدالت قتل بلوچ نسل کشی کی پالیسی کا حصہ ہیں، جس کے تحت بلوچوں کو شناخت کر کے مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان واقعات میں تیزی سے اضافہ نہایت تشویشناک ہے اور بلوچستان میں ریاستی جبر اور بربریت کی شدت کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم مکران سمیت پورے بلوچستان میں حالیہ ماورائے عدالت قتل کے واقعات کے خلاف تربت میں ایک پریس کانفرنس کریں گے اور اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔