جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ آج 5714 ویں روز جاری رہا۔
جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنماء رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے آکر جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
اس موقع پر تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کیمپ میں آئے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مکران، جھالاوان، ساراوان میں پاکستانی فوج کی بھاری نفری اور فوجی ساز و سامان پہنچائے گئے ہیں۔ جس سے بلوچستان بھر میں فوجی کارروائیوں کا خدشہ ہے۔
انھوں نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گذشتہ دنوں 15 بسوں، ٹرکوں اور متعدد لینڈ کروزر گاڑیوں میں پاکستانی فوج کی بھاری نفری تربت پہنچ گئی ہے۔ اسی اثناء میں قلات کے علاقوں میں بھی پاکستانی فوج اپنے نقل و حمل میں تیزی لا چکی ہے۔
ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچستان بھر میں بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی اور کشت خون کی تیاریاں کی جاچکی ہیں۔ اتنی تعداد میں پاکستان سرحدوں اور چھاونیوں میں فوج نہیں جتنی کے بلوچستان کے گلی کوچوں میں موجود ہیں۔ بلوچ نسل کشی میں شدت لاکر پاکستان بلوچ سرزمین پر بلوچ کے حق و اختیار کو چھیننا چاہتا ہے۔