وائٹ ہاؤس نے جمعے کے روز کہا ہے کہ وہ امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کے ساتھ مل کر 20 جنوری کی حلف برداری کے موقع پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف حفاظتی اقدامات پر کام کر رہے ہیں۔
صدر بائیڈن کے نیشنل سیکیورٹی کمیونیکیشن کے ایڈوائزر جان کربی نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس، ٹرمپ کے آنے والے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو بھی نئے سال کے موقع پر نیو اورلینز حملے کی تفتیش ، جس میں ایک امریکی سابق فوجی نے ایک ٹرک کو ایک ہجوم پرچڑھا کر کم از 14 لوگوں کو ہلاک کر دیا تھا ، اور لاس ویگاس میں گاڑی کے دھماکے کے ایک الگ واقعے کی تفتیشی کارروائی سے باخبر رکھ رہی ہے۔
سال نو پر نیو اورلینز میں دہشت گردی کے حملے اور لاس ویگاس کے ٹرمپ انٹر نیشنل ہوٹل کے سامنے سائبر ٹرک دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اور سیکیورٹی کے ادارے واشنگٹن اور اس کے ارد گرد اپنے عملے میں اضافہ کر رہے ہیں جب کہ وہ ملک کے دار الحکومت میں تین ہائی پروفائل تقریبات کو بے مثال بنانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
پہلی تقریب پیر کو ہو گی جب کانگریس صدارتی انتخاب کے نتائج کی توثیق کرے گی ۔
دوسری تقریب آنجہانی صدر جمی کارٹر کا سرکاری فیونرل، جو منگل کو ایک تقریب او ر جلوس سے شرو ع ہو گا اور جمعرات کو ختم ہو گا ۔
تیسری ہائی پروفائل تقریب 20 جنوری کو ہو گی جب منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھائیں گے۔
یو ایس سیکریٹ سروس واشنگٹن فیلڈ آفس کے سپیشل ایجنٹ انچارج ، میٹ میک کول نے نامہ نگاروں کو جمعے کو ایک بریفنگ میں بتایا ،’’ ایسا اس سے قبل کبھی نہیں ہوا تھا۔ ہمارے پاس پندرہ دن کے ایک عرصے میں تین ( نیشنل اسپیشل سیکیورٹی کی ) تقریبات ہو ں گی۔
انہوں نے کہا، ’’ لیکن میں آپ کو بتاؤں کہ ہم ایسی تقریبات پر کچھ حالات میں برسوں سے کام کر رہے ہیں ، اس لیے ہم تیار ہوں گے۔”
نیو اورلینز حملے اور لاس ویگاس ٹرک دھماکےسے پیدا ہونے والے خدشات کے باوجود ، سیکیورٹی اہلکار ابھی تک اس بارے میں پر اعتماد ہیں کہ واشنگٹن کی تقریبات بحفاظت انجام پاجائیں گی۔
ایف بی آئی ، واشنگٹن فیلڈ آفس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انچارج ڈیوڈ سینڈبرگ نے کہا ہے کہ ، ہمیں ان تقریبات سے منسلک کسی بھی قسم کے مستند یا خصوصی خطرات نظر نہیں آرہے ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اور سیکیورٹی کے ادارے تاہم کوئی چانس نہیں لے رہے ، اور وہ یہ تسلیم کر رہے ہیں کہ شہر اور علاقہ ایک سخت خطرے کے ماحول کی لپیٹ میں ہے ۔
سیکریٹ سروس نے جمعے کو کہا کہ وہ ملک بھر سے اہلکاروں کو لارہے ہیں تاکہ عملے کو بڑھا سکیں جس کی تعدا د پہلے ہی تین سال تک رہنے والی تعداد سے زیادہ ہے۔
واشنگٹن کے میٹروپولیٹن پولیس ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ اس نے اپنی نفری میں ملک بھر کے محکموں سے لگ بھگ 4ہزار پولیس افسروں کا اضافہ کر لیا ہے ۔
کیپیٹل نیشنل گارڈ بیورو نے تصدیق کی کہ اس نے بھی اضافی مدد کی درخواستوں کی منظوری دے دی ہے جس میں چھ جنوری کو انتخابات کی سر ٹیفکیشن کے لیے 500 محافظ اور آنجہانی کارٹر کے سرکاری فیونرل کے لئے لائزان آفیسرز شامل ہیں ۔
ٹرمپ کی حلف برداری کے موقع پر سیکورٹی میں مدد کے لیے 7800 نیشنل گارڈز سولجرز اور ائیر مین کے لیے اضافی درخواست ابھی زیر التوا ہے ۔
واشنگٹن کے کچھ حصو ں میں اور امریکی کانگریس کی عمارت کے ارد گرد رکاوٹوں اور جنگلے سمیت سیکورٹی کے اقدامات بڑھا دیے گئے ہیں۔
میک کول نے کہا، سیکریٹ سروس ہمار ے جامع سیکیورٹی پلان کے سلسلے میں ڈرونز کا استعمال کرے گی ۔‘‘
واشنگٹن کے میٹروپولیٹن پولیس ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ اس کے بڑھے ہوئے سیکیورٹی اقدامات اتوار کے روز سے شروع ہو جائیں گے اور شہر بھر میں کسی بھی ہنگامی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے اسپیشلائزڈ آفیسرز متعین کیے جائیں گے۔
واشنگٹن میں عہدے دار امکانی مظاہروں سے نمٹنے کے لیے بھی تیار ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ متعدد مجوزہ مظاہروں کو پہلے ہی ضروری اجازت نامے مل چکے ہیں۔
میٹرو پولیٹن پولیس کی چیف پامیلا اسمتھ نے کہا ،’’ ہم یہاں اپنے شہر میں پر امن اجتماع اور احتجاج کے حق کو بر قرار رکھنے سے وابستہ ہیں،‘
انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ جب یہاں خصوصی تقریبات ہو ں گی تو ہم کسی تشدد، بلوے ، املاک کی توڑ پھوڑ یا کسی بھی ایسے رویے کو برداشت نہیں کریں گے جس سے ہماری سیفٹی اور سیکیورٹی کو کوئی خطرہ لاحق ہو۔