دالبندین میں فورسز کی بڑی تعداد لائی گئی ہے، انٹرنیٹ سروس بند ہیں، ہم پر کریک ڈاؤن کا خدشہ ہے – ڈاکٹر ماہ رنگ کا آڈیو پیغام

1

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے ایک آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جیسے کہ آپ سب کے علم میں ہے کہ بلوچ نسل کشی کے خلاف 25 جنوری کو ایک قومی اجتماع منعقد کیا جائے گا۔ دالبندین پہنچنے پر، ہم نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کی نمایاں تعیناتی کا مشاہدہ کیا۔ بلوچستان کے دیگر علاقوں سے آنے والے ہمارے قافلوں کو راستے میں روک کر دالبندین میں داخلے سے منع کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات، پاکستانی فوج نے دالبندین میں گھر گھر پمفلٹ تقسیم کیے، رہائشیوں کو 25 جنوری کو ہونے والے قومی اجتماع میں شرکت سے روکنے کے لیے دھمکیاں جاری دی۔ بدقسمتی سے دالبندین میں مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کی موجودگی کا فقدان ہے۔ سوشل میڈیا، جو ہماری آواز کو بڑھانے کا واحد ذریعہ تھا، اب مکمل طور پر بند ہو چکا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں خدشہ ہے کہ ریاست کریک ڈاؤن کے ذریعے ہمارے پرامن اجتماع کو دبانے کے لیے انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ ان جابرانہ اقدامات کے باوجود میں پوری بلوچ قوم سے دالبندین پہنچنے اور قومی اجتماع میں متحد ہونے کی اپیل کرتی ہوں۔

ڈاکٹر ماہ رنگ کا کہنا ہے کہ جو لوگ دالبندین کا سفر کرنے سے قاصر ہیں، میں آپ کو اس مقصد کی حمایت کے لیے سوشل میڈیا پر اپنی آواز بلند کرنے کی ترغیب دیتا ہوں۔