اسلام کے نام دھوکہ دے کر بلوچستان کو جبری طور پاکستان میں شامل کیا گیا – تحریک طالبان رہنماء شاہین بلوچ

1682
فائل فوٹو

تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کے رہنما اور قلات و مکران کے والی شاہین بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلام کے نام پر بلوچستان کو سب سے بڑا دھوکہ دیکر پاکستان میں جبراً شامل کیا گیا اور 74 سال گزرنے کے باوجود آج بھی بلوچستان زندگی کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے جبکہ بلوچستان کے سارے وسائل کو قبضے کے بعد سے ہی بے دردی سے اسلام آباد کے حکمران لوٹ رہے ہیں، حالیہ بارشوں سے بلوچستان کے مختلف اضلاع سیلاب سے تباہ ہوئے ہیں اور کافی تعداد میں لوگوں کی اموات کی خبر بھی موصول ہوئی ہے، اب تک بلوچستان کے سیلاب زدگان کی مدد کو نا اسلام آباد کے لٹیرے حکمران پہنچے ہیں اور نا ہی ان کے صوبائی لٹیرے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مطابق سوراب، پشین، ڈیرہ بگٹی، لورلائی، کیچ، گوادر، چاغی اور چمن میں مختلف حادثات میں 17 افراد جاں بحق جبکہ 24 افراد زخمی ہوئے ہیں ـناپاک فوج نے جو لباسی ہمدردی دکھانے کیلئے راشن تقسیم کیا ان کے استعمال کی مقررہ تاریخ گزرچکی تھی یعنی وہ ایکسپائر تھےـ۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے بلوچ پشتون تاجر ، ٹرانسپوٹرز اور مخیر حضرات اس مشکل وقت میں بلوچستان کے سیلاب زدگان کی بھرپور مدد کریں اور بلوچستان کی عوام اپنے صفوں میںں اتحاد پیدا کریں اور اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے بھرپور جدوجہد کریں کیونکہ 75 سالہ جمہوری نظام نے ہمیں صرف مسخ شدہ لاشیں , ظلم و جبر اور لاپتہ افراد کے سوا اور کچھ نہیں دیا ، اب وقت آگیا ہے کہ ہم متحد ہوکر اس ظالم نظام اور ان ظالم حکمرانوں سے اپنے آنے والی نسل کو محفوظ کریں۔