گوادر: گھروں سے پانی نہیں نکالا جاسکا، بیماریاں پھیلنے لگیں

178

گوادر میں مسلسل ایک ہفتہ سے بارشوں کا پانی جمع ہونے کی وجہ سے وبائی امراض میں اضافہ ہوگیا ہے۔

اس کی تصدیق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول ہسپتال گوادر ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ نمونیا اور ہیضہ کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے تاہم صورتحال کنٹرول میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے دن میں دو تین کیسز آتے تھے لیکن گزشتہ کئی دنوں سے دس سے پندرہ کیسز آرہے ہیں۔ لوگ آلودہ پانی پینے کی وجہ سے بیمار ہورہے ہیں۔

دوسری جانب گوادر سے تقریباً 80 کلومیٹر دور ایران سے متصل سب تحصیل ستنسر کے چوڑ، پمپ بازار، سماتی، سیسصدی ڈوب سمیت کئی دیہاتوں میں اب تک امداد ی ٹیمیں نہ پہنچنے کی شکایات ملی ہیں۔

پمپ بازار کے رہائشی مقبول احمد نے گوادر پہنچ کر صحافیوں کو علاقے کی صورتحال بتائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں موبائل فون نیٹ ورک کام نہیں کرتا اس لیے وہاں کی صورتحال سے انتظامیہ اور باقی دنیا بے خبر ہیں۔

مقبول احمد کے مطابق یہ سارے دیہات سیلابی ریلوں سےبری طرح متاثر ہوئے ہیں، گھر پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور مال مویشی بڑی تعداد میں مر گئے ہیں، مگر اب تک کوئی حکومتی اہلکار پوچھنے اور نہ ہی کوئی امدادی ٹیم آئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’ہمارا ایک رشتہ دار نصیر ولد رسول بخش سیلابی ریلے میں بہہ جانے کے بعد سے لاپتہ ہے۔ اب تک زندہ اور نہ ہی مردہ تلاش کیا جاسکا ہے۔‘

دوسری جانب زیارت، سنجاوی، قلعہ سیف اللہ، کان مہترزئی، مسلم باغ اور نسئی، پشین، برشور، توبہ کاکڑی، توبہ اچکزئی اور دیگر سرد اور بالائی علاقوں میں برفباری کی وجہ سے کئی دیہی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔

کوئٹہ کو ژوب سے ملانے والی شاہراہ کو بھی دو دنوں تک برفباری اور پھر شدید سردی سے سڑکوں پر برف جمنے کی وجہ سے انتظامیہ نے رات کے اوقات میں بند رکھی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق پیر کو سورج نکلنے اور سردی کم ہونے کے بعد صورتحال سنبھل گئی ہے اور شاہراہ ٹریفک کے لیے چوبیس گھنٹے کھلی ہے۔

حکام کے مطابق شیرانی کے علاقے دہانہ سر کے مقام پرلینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہونے والی ژوب ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ بھی اب ٹریفک کے لیے کھل گئی ہے۔

سبی میں انتظامیہ نے 6 مارچ سے شروع ہونےوالے تاریخی سبی میلے کو منسوخ کردیا۔ اس کی وجہ صوبے میں بارشوں کے بعد ہونےوالی صورتحال بتائی جاتی ہے۔ یہ میلہ پہلی دفعہ 1883 میں گلہ بانی کے فروغ کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ سبی میلہ ہر سال موسم بہار کے آغاز پر لگایا جاسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات بلوچستان نے منگل کو بارشوں کی پیشنگوئی کی ہے۔ محکمہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق منگل کو بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور خشک جبکہ شمالی اضلاع  شدید سرد رہیں گے۔

تاہم کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ سیف اللہ، زیارت، تربت، نوکنڈی، ژوب، قلات، خضدار، چاغی، پنجگور، واشک، دالبندین، خاران اور گوادر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مارچ میں بلوچستان میں معمول کے مطابق بارشیں ہوں گی۔