مسلح افراد نے سورٹھ لوہار کے والد کو قتل کردیا

389

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنما سورٹھ لوہار اور سسئی لوہار کے والد ہدایت لوہار کو آج صبح نصیرآباد میں مسلح افراد نے قتل کردیا ہے۔

یاد رہے کہ ہدایت لوہار 17 اپریل 2017 سے جولائی 2019 تک پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ رہے ہیں۔ جس کی آزادی کے لیئے ان کی بیٹی سورٹھ اور سسئی لوہار نے کئی سالوں تک جدوجہد کی تھی۔

ہدایت لوہار پیشے سے ایک استاد تھے اور 1980 کی دِہائی سے جیئے سندھ کے ایک سرگرم سیاسی کارکن بھی رہے ہیں۔

اس وقت وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنما سسئی لوہار رہنمائی میں نصیرآباد، لاڑکانہ بائی پاس پر ہدایت لوہار کے لاش رکھ کر دھرنا دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سندھ بھر میں سندھ کے سیاسی ، سماجی، انسانی حقوق اور قوم پرست جماعتوں کی جانب بھرپور ردعمل کیا جا رہا ہے۔

قوم پرستوں کا الزام ہے کہ اس کو پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے قتل کیا ہے۔