ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان کے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے
ملک بھر میں تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی وجہ سے ٹراما سنٹر کوئٹہ کیلئے ایمرجنسی/ ہنگامی بنیادوں پر ایکسیڈنٹ اور ٹراما والے مریضوں کیلئے ضروری سامان ، آلات اور ادویات کی خریداری کیلئے محکمہ ہیلتھ کی طرف بارہا لکھئے گئے لئٹرز کو محکمہ فائنانس کی طرف سے خارج کرنے کو صوبے کی عوام کے ساتھ دشمنی سمجھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز اور ٹراما سنٹر کا عملہ الیکشن کی ڈیوٹی کے دوران رسک پر ہیں اور ڈاکٹرز کبھی بھی زخمی مریضوں کے لواحقین کے ساتھ کسی بھی جھڑپ نہیں چاہتے اور محکمہ فائنانس لواحقین اور ڈاکٹروں کو ایک دوسرے کے ساتھ دست و گریباں کرنا چاہتا ہے جس کی بالکل اجازت نہیں دی جائے گی لہذا اس طرح کے ہنگامی اور ایمرجنسی دنوں میں بھی فائنانس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے اپنے کرپشن اور اپنے حصے کا مطالبہ کرنا بے حسی کی انتہا ہے اور خدا نخواستہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے نتیجے میں کسی بھی جانی نقصان کی ذمہ داری سیکرٹری فائنانس اور فائنانس ڈیپارٹمنٹ پر عائد ہوگی، اگر اگر کل سرکاری ٹائم تک فائنانس ڈیپارٹمنٹ نے ٹراما سنٹر کیلئے فنڈز ریلیز نہ کیے تو کل سے ہی ٹراما سنٹر سے تمام تر سروسز سے بائیکاٹ کا اعلان کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔