پاکستان اور ایران کی جانب سے بلوچ آبادیوں پر حملوں کے خلاف زاہدان میں شہریوں کا احتجاج-
زاہدان میں بلوچ شہری نماز جمعہ کے بعد ایران کے اسلامی انقلاب گارڈز اور پاکستانی فوج کے بلوچ شہریوں پر فضائی حملوں کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور دونوں ممالک کے خلاف شدید نعرہ بازی کی-
اس دؤران مظاہرین نے مرگ بر ایران، مرگ بر آمر، اور مرگ بر پاکستان کے نعرہ لگاتے ہوئے شہر کے مختلف سڑکوں پر مارچ کی-
زاہدان مظاہرین نے کہا کہ سرحد کے دونوں جانب بلوچوں کا قتل عام جاری ہے جس میں براہ راست ایران اور پاکستان ملوث ہیں گذشتہ دنوں حملوں میں ایران نے مشرقی بلوچستان میں حملہ کرکے بلوچوں کو نشانہ بنایا تو بجائے پاکستان ایران کو جواب دیتی اس نے بھی باڈر کے آس پاس بلوچ بچوں کو قتل کیا-
مظاہرین کا کہنا تھا پاکستان اور ایران دونوں بلوچ نسل کشی میں ملوث ہیں اور دنوں جانب بلوچوں کی نسل کشی کی جارہی ہے-
مظاہرین نے اس دؤران ایران حکومت کے خلاف بھی شدید نعرے بازی اور خمینی مردہ باد کے نعرہ لگائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا ایران میں بلوچوں کے خلاف ریاست نے قتل عام شروع کی ہے تاہم بلوچ کا قتل چاہے کوئی بھی کرے اور کہیں بھی ہو بلوچ اسکے خلاف آواز اُٹھائے گی-