بلوچ یکجہتی کمیٹی اسلام آباد دھرنا اختتام پذیر ہوا البتہ بلوچستان میں سلسلہ وار احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے-
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کال پر بدھ کے روز بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ سے سینکڑوں افراد بشمول خواتین نے بلوچ لانگ مارچ کے حق میں اور بلوچستان میں جاری ریاستی ظلم و جبر کے خلاف ایک ریلی نکالی۔
سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرتے ہوئے ریاستی ظلم اور جبر کے خلاف آواز بلند کی اور بلوچستان میں جاری ریاستی قتل عام بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے یہ ریلی بلوچستان میں جاری ان ریلیوں اور مظاہروں کا سلسلہ ہے جہاں بلوچستان کے ہر کونے سے ہزاروں لوگوں نے اپنے گھروں سے نکل کر سڑکوں کا رخ کرتے ہوئے ریاستی ظلم اور جبر کے خلاف اپنی نفرت اور غصے کا اظہار کیا۔ ان ریلیوں اور مظاہروں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی کا اسلام آباد میں دو ماہ سے جاری دھرنا اختتام پذیر ہوا، کل لانگ مارچ کے شرکا واپس کوئٹہ پہنچ کر 27 جنوری کو کوئٹہ میں جلسہ منعقد کرینگے اس حوالے سے بی وائی سی نے بلوچستان بھرکے لوگوں سے جلسے میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔
یاد رہے بلوچستان میں نومبر 2023 کو بالاچ مولا بخش کی کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ “سی ٹی ڈی” کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں قتل کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جہاں مظاہرین نے ایک طویل لانگ مارچ اسلام آباد تک نکالی جبکہ اس دؤران بلوچستان سمیت پاکستان کے دیگر شہروں اور بیرون ممالک بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے-
دو ماہ اسلام آباد میں دھرنے کے بعد آج لاپتہ افراد کے لواحقین نے دھرنا ختم کرکے واپس بلوچستان لوٹ گئے جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کہنا ہے جبری گمشدگیوں کے خلاف انکی جہدو جہد کی یہ شروعات ہے آنے والے دنوں میں اس میں مزید شدت لائی جائیگی-