مظاہرین نے مختلف پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر “تنخواہیں دو، ورنہ احتجاج جاری رہے گا”، “فناس کی ملازم دشمنی کی مذمت کرتے ہیں” جیسے نعرے درج تھے۔
انجمن تاجران پسنی کے ذمہ داروں، نیشنل پارٹی پسنی کے وفد اور چیئرمین گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع گوادر کے محمد حنیف نے اپنے وفد کے ہمراہ گزشتہ چار مہینوں سے بند فش ہاربر اتھارٹی پسنی کے ملازمین کے تنخواہوں کی بندش کے ذمہ دار صوبائی حکومت کو قرار دیا۔ حکمرانوں کی نااہلی کے سبب ملازمین سراپا احتجاج ہیں۔
فش ہاربر اتھارٹی پسنی کے ملازمین نے اپنے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف آج پانچویں روز بھی احتجاج کیا۔ ملازمین نے فش ہاربر جیٹی پر جمع ہوکر حکومت اور فناس کی جانب سے ان کے ساتھ ہونے والے سلوک کی مذمت کی۔
فش ہاربر ایمپلائز یونین کے صدر قاضی مشتاق نے کہا کہ ملازمین کو چار ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔ اس دوران حکومت اور فناس نے ان کی کوئی پرواہ نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کی تنخواہیں فوری طور پر نہیں دی گئیں تو وہ اپنا احتجاج تیز کر دینگے۔