بلوچ نسل کشی کے خلاف لانگ مارچ کے شرکاء آج ڈیرہ اسماعیل خان پہنچ گئے۔ جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
ریلی و جلوس کے بعد لانگ مارچ اپنی آخری منزل اسلام آباد کی جانب روانہ ہوچکی ہے جہاں پہلے سے بلوچ لاپتہ افراد کا کیمپ قائم ہے جبکہ اس وقت شہید بالاچ کے لواحقین سمیت لاپتہ افراد کے درجنوں لواحقین لانگ مارچ کا حصہ ہیں جو اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کرنے کیلئے اسلام آباد جارہے ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اسلام آباد میں موجود انسانی حقوق کے کارکنان، محکوم اقوام، صحافی حضرات سمیت تمام افراد کو بلوچستان میں جاری نسل کشی کے خلاف ہماری تحریک کا حصہ بننے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں اس وقت ایک قوم کی شناخت کی بنیاد پر نسل کشی ہو رہی ہے۔
ریلی و مظاہرے میں پشتون قوم پرست رہنماء علی وزیر نے بھی شرکت کرکے بلوچ قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔
لانگ مارچ ڈیرہ اسماعیل خان کے بعد اب اسلام آباد کی جانب روانہ ہو چکی ہے جہاں اسلام آباد میں قائم لاپتہ افراد کے کیمپ کو جوائن کر لے گی اور آئندہ لائحہ عمل کا اعلان اسلام آباد میں کیا جائے گا۔
اس موقع پر علی وزیر نے خطاب کرتے ہوئے بلوچ لانگ مارچ کے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ ریاست پاکستان نے جن بلوچ، پشتون علاقوں پر قبضہ کیا ہے وہاں ظلم کررہا ہے۔ لوگوں کو قتل اور اغوا کیا جارہا ہے۔