شازیہ بنت شاہ محمد میروانی جس کا تعلق ضلع سوراب سے ہے۔ شازیہ میروانی کے والد نے انکشاف کیا ہے کہ انکی بیٹی کئی عرصے سے خضدار کی جمعیت علماء اسلام رہنماء سابق ایم پی اے میر یونس عزیز زہری کی نجی جیل میں غیر قانونی طور پر قید ہے۔
شازیہ میروانی کے والد کا کہنا ہے کہ ہم چند سال پہلے اپنا گزر بسر کرنے کیلئے انجیرہ، خضدار میں زمینداری و کاشت کاری کرنے کی خاطر عارضی رہائش پذیر تھے تو اس وقت میری بیٹی شازیہ 10 سال کی تھی تو میر یونس عزیز زہری نے میری بیٹی پہ 1 عدد کلاشن کوف 5 تولا سونا چوری کرنے کا الزام لگاکر یونس محمد شہی کی نجی جیل میں قید کروا دیا تھا ۔
شازیہ میروانی کی والد کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے مال مویشی و زمین بیچ کر میر یونس عزیز کی چوری شدہ اشیاء کی قیمتیں ادا کر دیا جوکہ میری بیٹی پہ بے بنیاد الزام تھی ۔
شازیہ میروانی کے والد کا کہنا ہے کہ میں اور میری بیوی اور دیگر رشتہ دار کئی دفعہ قرآن پاک لے کر میر یونس عزیز سے اس کی رہائی کا التجاء کر چکے ہیں جوکہ اب میر یونس عزیز زہری کی نجی جیل میں قید ہے لیکن میر یونس عزیز زہری شازیہ میروانی کو اپنے نجی جیل سے نجات دلانے کے بجائے ہم اب ہمیں جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے انکاری ہے کہ شازیہ میرے پاس نہیں ہے۔
شازیہ میروانی کے والد کا کہنا ہے کہ میر یونس عزیز زہری جیسے نوابوں کا سلوک مجھ جیسے بےبس کمزور لوگوں کے ساتھ ہمیشہ غیر منصفانہ رہنے کے ساتھ ساتھ بلوچی و قبائلی، رسم و رواج کو پامال کرنے میں کلیدی کردار ادا کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں بے بس و لاچار ہوں بلوچستان کے بلوچ قوم اور دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ اور علماء کرام سے ہاتھ جوڑ کر التجاء کرتا ہوں کہ وہ میری بیٹی شازیہ بنت شاہ محمود میروانی کو یونس عزیز زہری کی نجی جیل سے نجات دلانے میں میرا سہارا بن کر میری مدد کریں۔