بلوچستان کے ساحل پر بھتہ خوری عروج پر ہے۔ مولانا ہدایت الرحمٰن

191

بلوچستان کے ساحل پر نمبرنگ و بھتہ خوری عروج پر ہے، فشریز و صوبائی حکومت ٹرالرز سے بھتہ وصولی میں ملوث ہیں، محکمہ فشریز و سیکیورٹی اداروں کی سرپرستی میں سمندری ڈاکو ماہیگیروں پر حملہ آور ہوتے ہیں، جیونی کا ساحل سمندر سب سے زیادہ متاثر ہے، وفاقی و صوبائی حکومت سمیت بلوچستان کے ساحل سمندر پر مامور سیکیورٹی ادارے ماہیگیروں کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔

ان خیالات کا حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن نے جیونی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا ساحل اس وقت سمندری ڈاکو ٹرالر مافیا کے قبضے میں ہے مگر جیونی کا ساحل اس وقت سر فہرست ہے جو سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں آئے روز ماہیگیروں کے جال و مال ان سمندری ڈاکوؤں سے محفوظ نہیں ہیں، جیونی میں سمندری ڈاکو ٹرالرز و ان کا عملہ ماہیگیروں پر روزانہ حملہ آوار ہوتے ہیں اور انہیں مالی نقصان پہنچاتے ہیں لیکن فشریز کے افسران کاروائی کے بجائے بھتہ خوری میں مصروف ہوکر اندھے اور بہرے بن چکے ہیں۔

انہوں نے کہا آئے روز ماہیگیر فریاد کرتے ہیں مگر انکی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے، صوبائی حکومت ماہیگیروں کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکا ہے، وفاقی و صوبائی حکومت سمیت بلوچستان کے ساحل سمندر پر مامور سیکیورٹی ادارے ماہیگیروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔

انہوں نے کہا ماہیگیروں کو ان سمندری ڈاکوؤں سے تحفظ فراہم کرنے کے بجائے ان سے بھتہ لینے میں مصروف ہیں، بلوچستان کے ساحل پر نمبرنگ و بھتہ خوری عروج پر ہے جس میں فشریز و صوبائی حکومت اور وزراء شامل ہیں۔