کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

91

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ آج 5249 ویں روز جاری رہا۔

اس موقع پر بلوچ وطن پارٹی کے کنوئنر حیدر رئیسانی، فیصل بلوچ اور دیگر نے آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ انسان ایک ہدف متعین کرکے حصول کی کوشش میں تن من دھن کی بازی لگا دیتا ہے اور خاص طور پر جب اسے یقین ہو جاتا ہے کہ وہ جس ہدف کے حصول کے لئے کوشاں ہے اگر اس کا جذبہ و ہمت و لگن کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ پر اپنے مقصد کے حصول کے لئے اپنے جان کی بازی لگانےسے بھی چنداں دریغ نہیں کرتا خواہ اس کی راہ میں کوئی مظبوط چٹان بن کر کھڑا کیوں نہ ہو وہ اس چٹان کو چکنا چور کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ 1948 سے لیکر بلوچستان کے جبری الحاق تک اور تب سے لیکر اب خواہ وہ مقتدرہ ہو یا جمہوریت کے دعویدار سب کی ملی بگھت حیل و حجت اور سازشوں سے بلوچوں کو بتدریج نشانہ بنانے کی روش جاری ہے ریاست اپنے چناو اور تحفظ کے لیے ہمیشہ اس دھرتی کا استعمال کیا۔