بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی جعلی قرار پائی ہے، مارے جانے والے ایک شخص کی شناخت جبری طور پر لاپتہ شخص کے طور پر ہوگئی ۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فاربلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق سی ٹی ڈی نے گذشتہ دنوں ہزار گنجی کوئٹہ میں دو افراد کو مقابلے میں مارنے کا دعویٰ کیا تھا ان میں سے ایک کی شناخت محمد یوسف نیچاری کے نام سے ہوئی ہے جنہیں رواں سال 26 اگست کو نیچاری آباد کلی بڑو سے جبری لاپتہ کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ جمعہ کے روز کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک مقابلے میں دو مسلح افراد مارے گئے ہیں۔
بلوچستان میں سی ٹی ڈی کی کارروائیاں مشکوک ہوتی ہے، ماضی میں سی ٹی ڈی کے مقابلے میڈیا و دیگر ذرائع سے جعلی ثابت ہوچکے ہیں۔
ان کارروائیوں میں مارے جانے والوں میں اکثریت کی شناخت بلوچ لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی جبکہ بعض مذہبی جماعتوں کے زیرحراست افراد کو مارے جانے کے شواہد بھی ملے ہیں۔