راجن پور کے علاقہ مکینوں کو میزائل ٹیسٹ کے نام پر علاقہ بدر کرنا کسی صورت قبول نہیں۔ این ڈی پی

386

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقہ جات ڈیرہ غازی خان، تونسہ، راجن پور سمیت ان علاقوں کو بلوچ و بلوچستان شمار کرتے ہیں ، ان کے سود و زیاں میں برابر کے شریک ہیں ،کسی بھی ریاستی ادارہ یا صوبائی انتظامیہ کو قطعاً یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ ان علاقوں میں بسے بلوچوں کو اپنے آبائی وطن سے بے دخل کرے۔

ترجمان نے کہا کہ گذشتہ دنوں راجن پور کے علاقے تمن گورشانی میں سیکیورٹی اداروں سے وابستہ ایک ادارے نے مقامی لوگوں کو زبردستی ایک مقام پر اکھٹا کر کے کہہ دیا تھا کہ علاقہ ماڑی، موضع گروزان، دراژ تھل، موضع چمبھڑی، موضع لوٹ لڑ، شم، کھلچاس اور ریکانی گہور کے بسے تمام لوگ یہاں سے ہجرت کر کے کسی دوسرے علاقے میں آباد ہو جائیں کیونکہ یہاں ایک مہلک قسم کے ہتھیار ٹیسٹ کرنے ہیں۔

سیکیورٹی اداروں کے حکم نہ مانتے ہوئے علاقہ مکینوں نے مزاحمت کرکے علاقہ بدر ہونے سے انکار کیا تو سیکیورٹی اداروں سے منسلک لوگوں نے باقاعدہ دھمکی دیتے ہوۓ کہا ہے کہ ہم آپ سب لوگوں کو 15 دن کی مہلت دیتے ہیں اگر ان دنوں میں کوئی شخص یہاں سے نہیں نکلا تو ہم طاقت کا استعمال کریں گے۔

ترجمان نے کہا کہ ان علاقوں میں اس سے پہلے بھی مہلک قسم کے ہتھیار ٹیسٹ کیے گئے تھے جس سے سینکڑوں مال مویشی متاثر ہوکر لوگوں کو بہت سے مالی نقصانات اٹھانا پڑا ، اسی طرح ڈیرہ غازی خان کے مختلف پہاڑی علاقوں میں پاکستان اٹامک انرجی مختلف پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے جن میں سب سے زیادہ خطرناک ایلیمنٹ یورینیم کا نکالنا ہے اور مختلف زہریلی اور مہلک ہتھیاروں میں استعمال کرنا ہے ، لیکن یورینیم کے بدریغ نکالنے اور احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے یہ پورا ریجن کینسر جیسے خطرناک بیماری کے لپیٹ میں ہے ، سالانہ کہیں لوگ جان کی بازی آ رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اپنے آبائی وطن پر آباد لوگوں کی علاقہ بدری کے خلاف کے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی ، اور علاقہ مکینوں کے ساتھ ہر ممکن حد تک ساتھ رہے گی۔