لاپتہ تاج محمد سرپرہ کے رہائش گاہ پر قبضہ

420

کراچی میں جبری لاپتہ کاروباری شخصیت میر تاج محمد سرپرہ کے رہائش گاہ پر قبضہ کرلیا ہے۔

تاج محمد سرپرہ کی اہلیہ صالحہ مری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ X (ٹوئٹر) پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ڈی ایچ اے کراچی فیز V میں میرے گھر پر قبضہ گروپ نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے جنہیں علی رضا مگسی (ذوالفقار مگسی کے بیٹے) اور ندیم جلبانی کی سرپرستی حاصل ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا ہے میں سندھ حکومت سے اس غیر قانونی قبضہ گیری کو روکنے کے لئے فوری مداخلت کی درخواست کرتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ گھر پر قبضہ اور ہمارے املاک کے قبضہ کرنے والوں سے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے کیونکہ اس وقت قبضہ مافیا کے کارندے میرے گھر میں موجود ہیں، سندھ پولیس بھی قبضہ مافیا کے ساتھ شامل ہے اور گھر واگزار کرنے کے بجائے قبضہ گیروں کو تحفظ فراہم کررہی ہے۔ میں سب سے اپیل کرتی ہوں کہ میرے ساتھ کھڑے ہوں اور ان مافیا (قبضہ گروپوں) کے خلاف آواز اٹھائیں۔

خیال رہے کہ کاروباری شخصیت تاج محمد سرپرہ کو 19 جولائی 2020 کو کراچی سے پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لے کر لاپتہ کردیا جب وہ ترکی کے لئے روانہ ہورہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک تین مکمل ہونے کے باوجود اس کے حوالے سے کچھ معلوم نہیں ہوسکا وہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں۔