سیو اسٹوڈنٹس فیوچر کی جانب سے ظلباء کو تعلیمی سفر میں درپیش مختلف رکاوٹوں سمیت نامور تعلیمی اداروں میں داخلہ جات کے طریقہ کار، شعبہ جات اور انکی اہمیت و افادیت، بلوچ طلبہ کے لئے موجودہ اسکالرشپس اور جدید ہنر مند کورسز کے بارے میں آگاہی سیشن کا انعقاد ہوا جس میں کثیر تعداد میں طلباء و طالبات سمیت علم دوست احباب نے شرکت کی
آگاہی سیشن میں ایس ایس ایف کے نمائندوں نے تنظیمی مؤقف، اغراض و مقاصد بیان کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی سفر میں طلباء کو درپیش سیاسی، سماجی، لسانی و دیگر رکاوٹوں پر پینل ڈسکشن، مختلف جامعات، شعبوں، داخلوں، اسکالرشپس و جدید ہنر مند کورسز کے بارے میں شرکاء کو آگاہی دی، مہمانان نے تقریر میں تنظیمی کارکردگیوں و علمی میدان میں کامیابیوں کو سراہا، مرکزی چیئرمین نے اختتامی تقریر میں طلباء و طالبات کو درپیش مسائل و انکے حل کے لئے طلباء جماعت کی اہمیت بیان کرنے سمیت انہیں تنظیم کا حصہ بن کر اپنی صلاحیتوں کو اجتماعی صورت بروئے کار لاکر باشعور معاشرے کی تشکیل میں کردار ادا کرنے کی دعوت بھی دی، سیشن کے اختتام پر مہمانان، آرگنائزرز اور طلباء و طالبات کو اعزازی تحفے کے طور پر کتابیں دی گئیں
پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت سویرا بلوچ نے حاصل کی اس کے بعد ایس ایس ایف کے سیکریٹری جنرل محسن بلوچ تنظیمی موقف، پانچ سالہ کار کردگیوں سمیت مذکورہ سیشن کے بارے میں شرکاء کو آگاہی دی۔
تعلیمی سفر میں درپیش رکاواٹ پر پینل ڈسکشن میں جویریہ بلوچ نے ماڈریٹر کے فرائض سر انجام دیئے جبکہ تنظیم کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری علی اکبر بلوچ، سینٹرل کمیٹی ممبر عصمت بلوچ اور شاہینہ بلوچ نے پینلسٹ کی صورت موضوع پر تفصیلی گفتگو کرنے سمیت شرکاء کے سوالات کے تفصیلی جوابات بھی دیے۔
موجودہ ایڈمیشنز، جامعات، شعبوں، بلوچ طلبہ کے لئے اسکالرپشس کے مواقع و ڈجیٹل کورسسز کی اہمیت و افادیت کے بارے میں ایونٹ سیکریٹری عرفان بلوچ، سینٹرل کمیٹی ممبر شبیر بلوچ، ایس ایس ایف کے رکن انعام بلوچ، کائنات بلوچ، حفصہ بلوچ، رضوانہ بلوچ اور نسرین بلوچ نے طلباء و طالبات کو آگاہی دی اور بالخصوص گرلز ایجوکیشن اور بلوچ طالبات کے لئے موجودہ اسکالرشپس پر شرکاء کو تفصیلات فراہم کی۔
مہمانان میں بوائز ڈگری کالج خضدار کے پرنسپل جناب عبد الحمید لہڑی و شفیق الرحمن ساسولی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تنظیم کی کارکردگی کو سراہا، اختتامی تقریر میں ایس ایس ایف کے چیئرمین نعیم بلوچ نے طلباء و طالبات کو تعلیمی اداروں میں درپیش مختلف سلسلہ وار سماجی، لسانی، سیاسی و دیگر مسائل اور بحران، اور تنظیمی امور کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر گفتگو کرنے سمیت اجتماعی جدوجہد کی صورت انکے خاتمے میں طلباء جماعت کی اہمیت بیان کی اور طلبہ کو تنظیم کا حصہ بن کر علم و شعور کی راہ میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا پیغام دیا۔
پروگرام کے اختتام پر مہمانان، آرگنائزرز سمیت طلباء و طالبات میں کتابیں بطور اعزازی تحفہ پیش کیے گئے۔