پاکستانی وزیراعظم کا دورہ گوادر ، تقریب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو شریک نہیں ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے شہباز شریف نے کہا کہ گوادر میں ایک ایک منٹ اطمینان اور مسرت کا گزر رہا ہے، بلوچستان پاکستان کا ایک خوبصورت صوبہ ہے، بلوچستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ وسائل سے نوازا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان کو بنیادی وسائل سے محروم رکھا گیا، گوادر اور بلوچستان کی ترقی کے لیے عوامی منصوبوں کی بنیاد رکھی، ہم نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امداد پہنچائی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے اپنے وسائل بھی استعمال کیے، بلوچستان ریکوڈک سمیت معدنیات سے مالامال ہے، ریکوڈک کے جھگڑے پر پاکستان کے اربوں روپے جھونک دیے گئے ، اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود عوام کو فائدہ نہیں ہوا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گوادر دنیا کی گہری ترین بندرگاہوں میں سے ایک ہے، بڑے بڑے وزنی جہاز یہاں لنگر انداز ہوسکتے ہیں، سابق دور میں گوادر پورٹ کی صفائی تک نہیں کی گئی، صفائی نہ ہونے کی وجہ سے گودار پورٹ کو نقصان پہنچا، ہم نےصفائی کا کام شروع کردیا ہے، جلد بڑے جہاز آنا شروع ہوجائیں گے، گوادر میں جہاز آئیں گے تو فائدہ مقامی آبادی کو روزگار ملے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی دورمیں جاری منصوبوں کو التواء میں رکھا گیا، بلوچستان کے وسائل پر پہلا حق یہاں کے عوام کا ہے، تعلیم اور بنیادی سہولتوں پر بلوچستان کے عوام کا حق ہے، بلوچستان کے منصوبوں سے یہاں کے عوام کی ترقی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا ہے، بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اقدامات کیے جانا چاہئیں، حکومت سنبھالتے ہی گوادر بندرگاہ کی صفائی کا کہا، گزشتہ 15 ماہ کے دوران 6 لاکھ ٹن سامان آیا، ہمیں بلوچستان کو ترقی کا عظیم خطہ بنانا ہوگا، یہاں سرمایہ کاری کرنے والوں کی حفاظت ہمارافرض ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پچھلے بجٹ سے ایک لاکھ لیپ ٹاپ آج تقسیم کیے گئے، موجودہ بجٹ سے مزید ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم ہوں گے، بلوچستان کے لیپ ٹاپ بجٹ 14 فیصد سے 18 فیصد کردیا جائے گا، ہم نے گوادر بندرگاہ دنیا کی بہترین بندرگاہ بنانا ہے۔
گوادر کے دورے میں پاکستانی وزراء بھی وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ہمراہ تھے ۔ بی این پی کے رہنما اور گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ نے گوادر پہنچنے پر وزیرِ اعظم کا استقبال کیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعظم کی تقریب میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عبدالقدوس بزنجو نے شکوہ کیا ہے کہ بلوچستان مالی مشکلات سے دوچار ہے، وفاق نے صوبے کو مالی بحران سے نکالنے کے وعدے پورے نہیں کئے۔