بلوچ طلباء کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے جبری لاپتہ کیا جارہا ہے۔ بی وائی سی

144

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کی تحفظ اور حفاظت کی زمہ داری ریاست کی سیکورٹی اداروں پر عائد ہوتی ہے لیکن بلوچستان میں حالات یکسر طور پر مختلف ہیں اور یہاں طلباء کے تحفظ کے بجائے ان کے استحصال اور ان کی جبری گمشدگی جیسے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں سیکورٹی ادارے ملوث ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت، عدلیہ اور میڈیا سمیت تمام ادارے طلباء کے حقوق کی حفاظت میں مکمل طور پر ناکام اور کسی نہ کسی شکل میں اس سنگین جرائم میں ریاست کے آلہ کار کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ کیچ سے 4 جولائی کو سالم ولد عبدستار اور ایک دیگر نوجوان کو ان کے گھروں سے جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا، تین دن تک مختلف اذیتوں کے بعد اکرام کو رہا کیا گیا مگر سالم اب بھی لاپتہ ہیں اور ریاستی اداروں کے غیر قانونی قید قانے میں بند ہیں۔ جن سیکورٹی اداروں سالم کی تحفظ کی زمہ داری لینی چاہیے تھی وہ خود اُس کی جان کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔ سالم کو اپنے لاپتہ کزن کی بازیابی کیلئے ہونے والی جدوجہد کی پاداش میں سزا دیا جا رہا ہے۔ اسی طرح ڈی جی خان، کراچی سمیت مختلف علاقوں سے نوجوان جبری طور پر گمشدگی کے شکار بنائے گئے ہیں جو ان کے بنیادی اور شہری حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ سالم سمیت معراج اسلم اور دیگر تمام لاپتہ طالب علم تعلیم کے سلسلے میں اپنے گھروں سے دور رہتے ہیں لیکن انہیں سہولیات دینے کے بجائے ریاست انہیں جبری گمشدگی کا نشانہ بنا رہی ہے جو کسی المیے سے کم نہیں ہے۔ جبری گمشدگیوں جیسے سنگین انسانی مسئلے کو حل کرنے کے بجائے بلوچستان سے مزید لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے اور خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے اس طرح کے اقدامات سے ریاست کے خلاف نفرت میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ترجمان نے بیان کے آخر میں طلباء کی جبری گمشدگیوں کے خلاف اور ان کی باحفاظت رہائی کیلئے شال(کوئٹہ) میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس احتجاجی مظاہرے میں اپنی شرکت یقینی بناکر بلوچستان میں طلباء کی جبری گمشدگیوں کے واقعات میں مسلسل اضافے کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ طلباء بلوچ سماج کے روشن مستقبل کی نوید ہیں انہیں اس طرح گمشدگیوں کا نشانہ بنانا سنگین جرم ہے۔ جبکہ دوسری جانب ترجمان نے عبدالحمید زہری کی بازیابی کیلئے ہونے والے ٹوئٹر کمپین کی حمایت کرتے ہوئے عوام سے شرکت کی اپیل کی ہے۔