جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے
رہنماؤں پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی، پروفیسر فریدخان اچکزئی نعمت اللہ کاکڑ، گل جان کاکڑ اور دیگر نے اپنے ایک مشترکہ مذمتی بیان میں اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ بیوٹمز کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو پچھلے تین مہینوں کی تنخواہوں کی تاحال ادائیگی نہیں کی گئی ہیں جسکی وجہ سے اساتذہ اور ملازمین سخت ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں اور بیوٹمز کے اساتذہ اور ملازمین نے مجبورا احتجاجی تحریک شروع کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بیوٹمز پر پچھلے 17 سال سے مسلط سابقہ وائس چانسلر نے اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بیوٹمز کو سخت مالی، انتظامی و تعلیمی بحران میں مبتلا کیا۔ بیان میں صوبائی و مرکزی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ بیوٹمز کے اساتذہ کرام اور ملازمین کی تنخواہوں کےلئے فوری طور پر بیل آؤٹ پیکیج فراہم کریں اور آنے والے سالانہ بجٹ میں صوبائی حکومت صوبے بھر کی جامعات کے لئے کم ازکم دس ارب روپے مختص کریں اور مرکزی حکومت ملک بھر کی جامعات اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہوں کے لئے کم ازکم 509 ارب روپے اور ترقیاتی بجٹ کے لئے 200 ارب روپے مختص کریں۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان نے بیوٹمز کے اساتذہ اور ملازمین کی جارہی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ بیان میں فپواسا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ صوبے کی سرکاری جامعات کی گرانٹس ان ایڈز میں اضافہ کےلئے بروز منگل بتاریخ 13 مئی دن چار بجے کو پریس کلب کوئٹہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا جس میں جامعہ بلوچستان، بیوٹمز اور دیگر جامعات کے اساتذہ کرام اور ملازمین بھرپور انداز میں شرکت کریں گی۔