بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے سے پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی ضلع ڈیرہ بگٹی میں گھروں پر چھاپے مار رہی ہے اور نہتے عوام کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے-
شیر محمد بگٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے دو روز قبل پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی نے ڈیرہ بگٹی شہر میں مختلف گھروں ہر چھاپے مار کر دس افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا جن میں سے کچھ کو بعد میں بہمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر نیم مردہ حالت میں چھوڑ دیا گیا تاہم کچھ لوگ اب بھی آئی ایس آئی کے ٹارچر سیلوں میں بند ہیں-
ترجمان کا کہنا تھا کہ تحصیل سوئی میں محمد کالونی میں ایک درجن سے زائد گھروں پر آئی آیس آئی اور ایف سی کی جانب سے چھاپے مارے گئے اور خواتین اور بچوں کو حراسا کیا گیا جبکہ گزین بگٹی نامی نوجوان کو بے رحمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ آج شام کو سوئی کے علاقوں رائیس توخ، گو اور کچی کینال کے آس پاس کے علاقوں میں بگٹی قبیلے کی ذیلی شاخ ہوتکانی برادری کے گھروں کو ایف سی نے محاصرے میں لیکر خواتین اور بچوں کو شدید تشدید کا نشانہ بنایا اور گھروں میں موجود موٹر سائیکل اور اناج بھی ریاستی اہلکار لوٹ کر لے گئے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایف سی اور خاص طور پر آئی ایس آئی نے ضلع ڈیرہ بگٹی میں بڑے پیمانے پر دہشتگردانہ کاروائیوں کا آغاز کیا ہوا اور ہمیں اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ضلع بھر میں ایک وسیع اور خونی آپریشن کی تیاریاں بھی کی جارہی ہیں۔