ماہل بلوچ تین مہینے زیر حراست رہنے بعد آج رہا ہوگئی۔
17 فروری کی شب رات گئے کوئٹہ میں گھر سے جبری گمشدگی کا شکار و بعدازاں سی ڈی ٹی کے ذریعے گرفتاری ظاہر ہونے والی بلوچ خاتون ماہل بلوچ کی گذشتہ روز عدالت ضمانت منظوری بعد آج انہیں رہا کردیا گیا۔
ماہل بلوچ کو آج کوئٹہ کے ہداہ جیل سے رہا کردیا گیا، انکی رہائی پانچ لاکھ روپے کی عوض ضمانت پر منظور کرلی گئی۔ ماہل بلوچ کی رہائی کی تصدیق انکے قریبی ذرائع نے کردی۔
یاد رہے ماہل بلوچ کی جبری گمشدگی و گرفتاری پر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مظاہروں سمیت احتجاجی دھرنا دیا گیا جبکہ سیاسی و سماجی حلقوں نے اس حوالے سے پریس کانفرنس و بیانات کے ذریعے انکی گرفتاری و الزامات کو رد کیا۔
ماھل بلوچ کی جبری گمشدگی اور زیر حراست رکھنے کے خلاف مختلف حلقوں نے اپنے خدشات کا اظہار کیا جبکہ حکومت سمیت بلوچ پارلیمانی پارٹیوں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ماھل بلوچ کی گرفتاری کے خلاف مختلف طلباء و سیاسی تنظیموں کی جانب سے بلوچستان سمیت پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے –
واضح رہے گرفتاری کے دؤران ماہل بلوچ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے تین مرتبہ دس روزہ ریمانڈ کے لئے کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کیا گیا تھا جہاں سے ماہل بلوچ کی مبینہ طور پر الزامات کے اعترافی ویڈیوز بھی بنائے گئے-
تین مہینے زیر حراست رہنے والی بلوچ خاتون ماہل بلوچ پر بلوچ مسلح تنظیم سے تعلق کا الزام عائد کیا گیا تھا جبکہ اس دؤران مختلف ٹی وی چینلز اور ویڈیوز کے ذریعے انکی انٹرویوز بھی جاری کئے گئے تاہم آج ماہل بلوچ کو بلوچ سماجی کارکن عبدالغفار بلوچ جانب سے ضمانت جمع کرانے پر کوئٹہ ہدہ جیل سے رہا کردیا گیا۔