اسلام آباد پولیس نے تحریکِ انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی، مسرت جمشید چیمہ اور ملیکہ بخاری سمیت کئی دیگر اہم مرکزی رہنماؤں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے جمعرات کی صبح ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ تمام قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔
وفاقی پولیس کا کہنا ہے کہ منصوبہ بندی کے تحت جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد مظاہروں پر اکسانے والوں کے خلاف نقص امن کے خطرے کے تحت گرفتاریاں کی گئی ہیں۔
اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے مزید رہنماؤں کی گرفتاریوں کا بھی اندیشہ ظاہر کیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق شاہ محمود قریشی کو گلگت بلتستان ہاؤس اسلام آباد سے حراست میں لیا گیا ہے۔ تحریکِ انصاف نے بھی اپنے وائس چیئرمین کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے شاہ محمود قریشی کی گرفتاری پر اپنے بیان میں مقتدر حلقوں پر الزام لگایا کہ سب کی آواز بند کی جا رہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے گرفتاری سے قبل ویڈیو پیغام میں کہا کہ “یہ حقیقی آزادی کی تحریک ہے۔ عمران خان نے اپنی گرفتاری کی صورت میں انہیں قیادت کی ذمہ داری سونپی تھی۔”
انہوں نے کہا کہ وہ چالیس برس سے سیاست کر رہے ہیں اور ان کا دامن صاف ہے۔ انہوں نے کوئی اشتعال انگیز بیان نہیں دیا جب کہ ان پر قائم مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا دعویٰ تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے احتجاج میں لگ بھگ 50 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ایک دن قبل پی ٹی آئی نے بتایا تھا کہ عمران خان نے اپنی گرفتاری کی صورت میں پی ٹی آئی کی قیادت کے لیے سات رکنی کمیٹی بنائی تھی جس کی سربراہی شاہ محمود قریشی کو سونپی گئی تھی۔
شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کے بعد اب یہ واضح نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کون کرے گا۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری سے قبل پارٹی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو پارٹی کے تحریک ایک ایسی تحریک میں تبدیل ہو جائے گی جس کا قائد کوئی نہیں ہو گا۔
شاہ محمود قریشی کا گرفتاری سے قبل قوم کے لئے اہم پیغام۔#PakistanUnderSiege pic.twitter.com/MufULiDYF6
— PTI (@PTIofficial) May 11, 2023
فوج کا بیان نفرت اور انتقام پر مبنی بیانیے کا مجموعہ ہے: تحریکِ انصاف
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے مظاہروں پر فوج کے جاری کردہ بیان کو نفرت اور انتقام پر مبنی بیانیے کا مجموعہ قرار دیا ہے۔
پی ٹی آئی نے جمعرات کو ایک بیان میں فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کےبیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے اسے حقائق سے متصادم قرار دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق فوج کا اعلامیہ زمینی صورتِ حال کے ناقص ادراک پر مبنی ہے۔ یہ اعلامیہ ملک کی مقبول اور بڑی سیاسی جماعت کے خلاف نفرت و انتقام پر مبنی بیانیے کا افسوس ناک مجموعہ ہے۔
بیان کے مطابق تحریک انصاف جمہوری جماعت ہے جو پرامن، غیر متشدد اور قانون پر کاربند رہتے ہوئے مقاصد کے حصول پر یقین رکھتی ہے جس نے ہمیشہ آئین و قانون سے انحراف کی حوصلہ شکنی کی ہے۔
سرکاری و نجی اداروں پر حملوں میں ملوث 1386 افراد کو گرفتار کر لیا: ترجمان پنجاب پولیس
پنجاب پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری و نجی اداروں پر حملوں کے الزام میں مجموعی طور پر 1386 افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔
بیان کے مطابق گرفتار کیے گئے شر پسند عناصر، اداروں پر حملوں اور توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور تشدد کے واقعات میں ملوث تھے۔
ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ ہنگاموں کے دوران پولیس کے زیرِ استعمال 69 گاڑیوں کی توڑ پھوڑ ہوئی اور ان میں سے بعض کو نذر آتش بھی کیا گیا۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق پرتشدد کارروائیوں میں صوبے بھر میں 145 سے زائد پولیس افسران و اہلکار شدید زخمی ہوئے ہیں۔
وفاقی پولیس نے کہا ہے کہ عوام میں افواہیں اور اشتعال پھیلانے سے گریز کیا جائے۔