بلوچستان: ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، فائرنگ کا تبادلہ جاری

1967
فائل فوٹو

بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں مسلح حملہ آوروں نے ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا ہے۔ کم از کم دو خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکوں میں اڑا دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق گذشتہ رات مسلم باغ میں مسلح افراد نے پاکستانی پیرا ملٹری فورسز فرنٹیئر کور کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا۔ حملے کے وقت شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنی گئی جبکہ تاحال حملہ آور ہیدکوارٹر میں موجود ہیں جبکہ حملہ آوروں کی تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق کم از کم دو خودکش حملہ آوروں نے اب تک خود کو دھماکوں میں اڑا دیا ہے۔ حملے کے نتیجے میں فورسز اہلکاروں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہے۔ تاہم عکسری حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

تحریک جہاد پاکستان نامی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ترجمان ملا محمد قاسم نے مختصر بیان میں بتایا کہ رات سے ہمارے فدائی ساتھی مسلم باغ بلوچستان کے فوجی کیمپ میں داخل ہیں اور ابھی تک شدید جنگ چل رہی ہے۔

انہوں نے ایک اور مختصر بیان میں بتایا کہ پاکستانی فوجی اہلکار کیمپ کی دیواریں بارود کے ذریعے توڑ کر بھاگ رہی ہے اور اب تک 40 فوجیوں کی لاشیں ہمارے ساتھیوں کے سامنے پڑی ہوئی ہیں۔