دو عظیم ساتھی ۔ واجد شئے بلوچ

361

دو عظیم ساتھی

تحریر: واجد شئے بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

شھید یاگی جان ایک ایماندار اور ایک مخلص ساتھی تھا جنہوں نے اپنی جان اپنی مادر وطن کی خاطر قربان کر دیا اور یاگی جان اپنی اس بے لوث قربانی کی بدولت ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ آج شھید یاگی جان اور شھید بالاچ جان کی شہادت کو دوسال ہوچکا ہے، جب وہ ہمیں چھوڑ کر اپنے ماں کی گود میں ہمیشہ کیلئے سو گئے۔

شھید یاگی جان ہمیشہ ساتھیوں سے ملتے تو تکلیف ہو یا دکھ، وہ ہمیشہ ساتھیوں سے مسکرانے کی کوشش کرتا تھا وہ اپنے وطن کی آزادی کےلئے اور اپنی پارٹی کے کاموں کے لیے ہر وقت تیار رہتا تھا۔ شھید بالاچ بلوچ اور شھید یاگی جان کو اپنے مادر وطن سے بہت پیار تھا جو ماں ہمیں 9 ماہ تک اپنے پیٹ میں رکھتاہے وہ نو مہینوں میں کئی درد سہہ لیتی ہے۔ بچپن سے لیکر جوانی تک ہمیں پالتا ہے، ہم بڑے ہو کر اپنی ماں کی حفاظت کرتے ہیں۔ آج ہماری ماں بلوچستان جس پہ درندوں نے قبضہ کیا ہوا ہے ہمیں نہیں بلکہ سب بلوچوں کو اپنی حفاظت کے لیے جنگ لڑنے کے لیے پکار رہا ہے۔ وہ ماں جو ہمیں نو ماہ تک پیٹ میں رکھتی ہے وہ ماں جو ہمیں زندگی بھر گود میں بٹھا کر آرام اور ہمیشہ آرام کی نیند سے سُلاتی ہے۔

آج بلوچستان کو پاکستانی فوج نے75 سے زیادہ سال ہو گئے ہیں قبضے میں رکھا ہے، پاکستانی فوج جو بلوچوں کی تیزی سے نسل کشی کر رہی ہے ہر روز بلوچوں پر ظلم ڈھایا جا رہا ہے ہر روز لاشیں گرا رہی ہے ہر روز بلوچوں کو لاپتہ کر رہے ہیں اس لئے شھید یاگی اور شھید بالاچ نے یہ راستہ طے کیا، بقول شھید جرنل اسلم بلوچ کہ آزادی ہی ہماری ماں بہنوں کی ایک بہترین محفوظ ذریعہ ہے ۔

اسی طرح بالاچ اور شھید یاگی کی طرح کئی نوجوانوں نے اپنی جان مادر وطن کےلئے قربان کر دیا ہے۔ مجھے فخر ہے اپنے شھیدوں پر جو آخری گولی اپنے سینے میں کھاکر شہادت قبول کرلی لیکن اس پاکستانی فوج کی غلامی قبول نہیں کی اور پاکستانی فوج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئے اور یہ بلوچ سرمچار پاکستانی فوج کو چین سے بیٹھنے یا جینے نہیں دیتے آج بھی بہت سارے خوبرو نو جوان جو اپنی دھرتی کیلئے لڑ رہے ہیں اپنے سروں کی قربانی دے رہے ہیں اپنی زندگی کی عیش و آرام کی زندگی چھوڑ کر اپنے گھروں کو چھوڑ کر پہاڑ پر بیٹھ کر اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

اپنی جان کی قربانی دے رہے ہیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں بھی یاد کریں کہ بلوچستان نے بزدل پیدا نہیں کیا۔ بلوچستان کی آزادی کی جنگ میں بہت سے نوجوانوں نے اپنی جان اپنی مادر وطن کےلئے قربان کر دی تاکہ ہمارے آنے والے نسلیں ایک آزاد ملک میں زندگی گزاریں۔

شھید یاگی جان عرف صابر بلوچ اور شھید بالاچ جان عرف نور بخش بلوچ جھاؤ میں پیدا ہوئے۔ دشمن نے 17 اپریل 2021 کو انہیں شھید کیا۔ شہید بالاچ بلوچ اور شہید یاگی جان ہمیشہ کیلئے ہماری دلوں میں امر ر ہیں گے۔ شہیددوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا ایک دن ضرور آزادی کی رنگ لائینگے۔ شہید بالاچ بلوچ اور شہید یاگی بلوچ کو اُن کی دوسری برسی پہ سرخ سلام پیش کرتا ہوں۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں