پاکستان میں ظلم و جبر کا نظام ہے۔ مولانا ہدایت الرحمان

380

حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے کہا ہے کہ حق دو تحریک کی لیڈر شپ اور کارکنان پر قائم تمام مقدمات جعلی اور انتقامی کاروائی ہیں۔

انہوں نے کہا ملک کی سب سے بڑی عدالت نے پرویز مشرف کو غدار قرار دیا لیکن 2008ءمیں اس کے خلاف بات کرنے پر مجھ پر کیس چل رہا ہے۔

پسنی میں جوڈیشل مجسٹریٹ صدام حسین دشتی کی عدالت میں پیشی کے وقت مولانا ہدایت الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف تمام مقدمات جعلی اور انتقامی کاروائی پر مبنی ہیں۔

صوبائی حکومت بغض و کینہ میں حق دو تحریک کی لیڈر شپ اور اس کے کارکنان کے خلاف مقدمات قائم کرچکی ہے
۔

انہوں نے کہا صوبائی حکومت عام عوام کی آواز کو دبانا چاہتی ہے، جب سے حق دو تحریک پر شب خون مارا گیا ہے اس کی لیڈر شپ کو قیدو بند اور مقدمات قائم کیے گئے ہیں تب سے بلوچستان کے سمندر میں غیرقانونی ٹرالنگ میں بے دریغ اضافہ ہوا ہے بھتہ خوری میں اضافہ ہوا ہے منشیات سرعام فروخت ہورہی ہے ماہی گیروں اور عام لوگوں کی تذلیل کا عمل دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا سابق آمر پرویز مشرف کو اس ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے غدار قرار دیا اس کی لاش کو سرعام لٹکانے کا حکم دیا اور جس پرویز مشرف کیخلاف میں نے 2008 میِں بات کی مجھ پر مقدمہ چل رہا ہے، مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ 2008 کے الیکشن میں بلوچستان کی اکثریت جماعتوں نے بائیکاٹ کیا اور الیکشن بائیکاٹ مہم کے دوران پمفلٹ تقسیم کیے گئے اور اسی پاداش پر مجھ میں پسنی پولیس تھانہ میں مقدمہ درج کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں جبر اور ظلم کا نظام ہے جہاں مظلوم کو ظالم طبقہ اپنے پاں تلے روند رہا ہے۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ حق دو تحریک پسنی کے کارکنان اور پسنی کے عوام سے اپیل کی کہ وہ 9 مارچ کی ریلی میں بھر پور انداز میں شرکت کریں اور پہلے کی طرح جوش و جذبے سے اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریںانہوں نے حق دو تحریک پسنی کے کارکنان کو پیغام دیا کہ وہ مردم شماری میں حصہ لیں اور مردم شماری کرنے والے ٹیم کے ساتھ بھرپور تعاون کریں