نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں پولیس وین پر حملہ اور پولیس نوجوانوں کو جاں بحق و زخمی کرنا پشتون ،بلوچ اقوام و عوام پر مسلط تخریب کاری کا ایک اور بدترین واقعہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست اور اس کے آمرانہ قوتوں نے اپنی استعماری و استحصالی پالیسیوں کے تحت پشتون بلوچ سرزمین پر تخریب کاری، بھتہ خوری اور بدامنی مسلط کرکے پشتونخوا وطن اور بلوچستان کو سیکورٹی زون قراردیا ہے اور اس پشتون بلوچ دشمن پالیسی کے تحت صوبے میں آئین و قانون اور سول اختیارات سلب کرکے عملاً مارشلا مسلط کی ہے۔
“ صوبے کے تمام اختیارات فوجی بیوروکریسی اور ایف سی کے کنٹرول میں ہے اور سالانہ 40 ارب زائد رقم عوامی خزانے سے سیکورٹی کے نام پر لے رہے ہیں اور اسی طرح کوئلے اور دیگر کاروبار پر اربوں روپے کی بھتہ خوری لی جارہی ہے جبکہ صوبے کی امن کو ان قوتوں نے دانستہ خراب کرکے صوبے کے عوام اور ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کا خون ناحق بہایا جارہا ہے۔”
بیان میں تمام سیاسی پارٹیوں پر زور دیاگیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں واضع پالیسی اختیار کرکے امن کیلئے مشترکہ جدوجہد شروع کرے۔