بلوچ سماج میں خواتین کی عزت و احترام کا منفرد مقام ہے۔ نیشنل پارٹی

221

سانحہ بارکھان نے بلوچ روایات کی دھجیاں اڑادیں، سانحہ بارکھان میں ملوث مرکزی ملزم سمیت تمام ذمہ داران کو کڑی سزا دی جائے۔

نیشنل پارٹی کے زیراہتمام پریس کلب کوئٹہ میں یوم خواتین کی مناسبت سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، صدارت نیشنل پارٹی کے مرکزی خواتین سیکریٹری یاسمین لہڑی جبکہ مہمان خاص نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اسلم بلوچ اور اعزازی مہمان مرکزی فنانس سیکریٹری حاجی فدا حسین دشتی تھے ۔

تقریب میں خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر یاسمین لہڑی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی معاشرے میں خواتین کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے سانحہ بارکھان کو بلوچ رسم و رواج اور روایات کا قتل قرار دیا اور واضع کیا کہ خواتین کو علم و دانش سے آراستہ ہوکر جدید سماج کی تشکیل کے لیئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

اسلم بلوچ نے اپنے خطاب میں خواتین کے بنیادی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا کہ آج کی ترقی یافتہ صدی میں بھی خواتین بدترین سماجی مشکلات سے دوچار ہیں آج بھی سرداروں کے نجی جیلوں سے خواتین کی لاشیں برآمد ہو رہی ہیں کاروکاری کے نام پر خواتین قتل کرکے گمنام مقامات پر دفن ہورہی ہیں سانحہ بارکھان نے بلوچ کوڈ کو بدنام کردیا اور انسانیت کا قتل کردیا ۔

انہوں نے واضع کیا کہ جب تک جہالت ختم نہیں ہوتا سماج کے ایسے ناسور ختم نہیں ہوتے۔

حاجی فداحسین دشتی نے واضح کیا کہ نیشنل پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے سانحہ بارکھان کے خلاف ملک بھر میں بھرپور احتجاج کیا آج بھی سانحہ بارکھان کے مرکزی ملزم کو بچانے کے لیے حکومتی سطح پر بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں جس کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے۔

تقریب سے پارٹی کے مرکزی جونیئر نائب صدر ڈاکٹر اسحاق بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج اس وقت تک ترقی نہیں کرتا جب تک خواتین کو اس کا جائز مقام نہیں دیا جاتا ۔ ہر مذہب اور ہر سماج میں خواتین کا اعلی مقام حاصل ہے جس کی پاسداری ضروری ہے۔

تقریب سے صوبائی خواتین سیکریٹری کلثوم نیاز بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ مارچ خواتین کا عالمی دن ہمیں احساس دلاتا ہے کہ خواتین اس پسماندہ سماج میں کتنے مسائل و مشکلات میں جھکڑے ہوئے ہیں جو ایک مہذب معاشرے کے لیئے المیہ سے کم نہیں ۔

تقریب سے حنیف کاکڑ صدیق کھیتران، ڈاکٹر شمع اسحاق، میڈم سلمٰی صابرہ اسلام، طارق بلوچ، ریاض بلوچ، کلثوم پروین اور صدیقہ سمیت دیگر نے خطاب کیا۔